ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے اہم انتخابی مالی مددگار ایلون مسک کے درمیان بگڑتے ہوئے تعلقات نے ہفتہ کو ایک نیا رخ اختیار کرلیا جب ارب پتی صنعتکار نے ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کر دیا انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا بگ بیوٹی فل ٹیکس بل امریکا کو دیوالیہ کر دے گا۔سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر کی گئی پوسٹ میں ایلون مسک نے امریکی عوام کو مخاطب کرکے کہا ک آپ ایک نئی سیاسی جماعت چاہتے ہیں اور یہ آپ کے پاس ہوگی ا یلون مسک نے ایکس پر لکھا کہ آج امریکا پارٹی آپ کو آپ کی آزادی واپس دلانے کے لیے قائم کی گئی ہے۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایلون مسک نے نئی جماعت کا اعلان کرکے اسے امریکا میں رائج دو بڑی جماعتوں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ کے روایتی نظام کا متبادل قرار دیا۔ان کا کہنا تھا ہ موجودہ نظام نے ملک کو کرپشن اور بدانتظامی کے ذریعے تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے وقت آ گیا ہے کہ ہم ایسی قیادت سامنے لائیں جو صرف طاقتور طبقے کی نہیں بلکہ عوام کی خدمت کرے۔ امریکا پارٹی کو عوام کو حقیقی آزادی اور بااختیار بنانے کیلیے تشکیل دیا گیا ہے۔پوسٹ میں ایلون مسک نے ایکس پر کرائے گئے ایک پول کا حوالہ دیا۔اسی پوسٹ میں مسک نے کہا کہ دو کے مقابلے میں ایک کے تناسب سے آپ ایک نئی سیاسی جماعت چاہتے ہیں اور آپ کو وہ ملے گی۔ جب ملک کو فضول خرچی اور کرپشن کے ذریعے دیوالیہ کرنے کی بات آتی ہے تو ہم جمہوریت میں نہیں بلکہ ایک جماعتی نظام میں رہتے ہیں ریپبلکن حلقوں میں یہ خدشہ بڑھ رہا ہے کہ ٹرمپ اور مسک کی یہ اَن بَن 2026 میں کانگریس کے وسط مدتی انتخابات میں پارٹی کی اکثریت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے اگرچہ ایلون مسک کے پاس بے پناہ مالی وسائل موجود ہیں لیکن ریپبلکن-ڈیموکریٹ کی دو جماعتی اجارہ داری کو توڑنا ایک بڑا چیلنج ہےکیونکہ یہ امریکی سیاسی منظرنامے پر گزشتہ 160 برسوں سے غالب ہے دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت میں ان کی عوامی مقبولیت 40 فیصد سے اوپر ہی رہی ہے، حالانکہ ان کی پالیسیاں اکثر متنازع رہی ہیں۔تاہم ابھی تک امریکہ پارٹی کی باقاعدہ رجسٹریشن کے حوالے سے کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں
