ایم ڈی کیٹ کے پیپر لیک کرنے میں کنٹرولر امتحانات سمیت کئی افراد ملوث

22 ستمبر 2024 کو ہونے والے ایم ڈی کیٹ امتحان کے پیپر لیک کیس میں کنٹرولر امتحانات فواد شیخ سمیت کئی افراد کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آگئے۔ایف آئی اے سائبرکرائم کی عبوری رپورٹ کے مطابق ملزم ونود کمار نے ٹیسٹ سے قبل 22 ستمبر 2024 کو صبح 3:06 بجے ایک سے زائدواٹس ایپ گروپس میں پرچہ شیئر کیا پرچہ اسد اللہ نامی فرد سے واٹس ایپ کے ذریعے سے رات 8:22:54 پر حاصل کیا گیا انکوائری کے دوران حاصل کیے گئے وائس میسیجز میں ساجد علوی لیک پیپر کی خریداری اور تقسیم سے متعلق گفتگو کی ۔فارنسک رپورٹ سے پیسوں کے لین دین کے شواہد بھی ملےواٹس ایپ پر باہمی رابطوں وائس میسیجز ے تناظر میں مالی لین دین کے شواہد نے کئی افراد کی شمولیت کو ثابت کیا گواہوں کے بیانات اور ضبط شدہ موبائل فونز کی فارنسک رپورٹ ابھی زیرِ تکمیل ہے جس کے بعد مذکورہ اسکینڈل میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں.رپورٹ کے مطابق کنٹرولر امتحانات فواد شیخ نے سکیورٹی پروٹوکولز پر عمل درآمد نہیں کرایا جس سے لیکیج میں سہولت ملی منتھرعلی اور محمد فاروق کی غفلت کے باعث موبائل فونز کا غیرمجاز استعمال جاری رہا.دوران تفتیش ملزمان کے بیانات قلمبند کیے گئے اور ان کے موبائل فون قبضے میں لے لیے گئے ملزمان متعلق فرانزک رپورٹ اور تکنیکی رپورٹ کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ افراد امتحان کے پیپر لیک ہونے کی منصوبہ بندی میں سرگرم عمل تھے.

Many people including the Controller of Examinations were involved in the MD CAT paper leak

اپنا تبصرہ لکھیں