بلوچستان کے قلات میں ایک مسافر بس پر حملے میں کراچی سے تعلق رکھنے والے صابری قوال گھرانے کے دو افراد اور ایک ساتھی موسیقار ہلاک ہوگئے۔حملے کا نشانہ بننے والے ایک اور مسافر نے بتایا کہ وہ چالیس سال سے کوئٹہ آمدورفت کرتے رہے ہیں لیکن اس سے پہلے انھوں نے کبھی ایسا منظر نہیں دیکھا۔بلوچستان کے ضلع قلات میں بس پر حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد قوال تھے جو ایک تقریب میں شرکت کے لیے کراچی سے کوئٹہ جا رہے تھے۔قلات کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شہزاد اکبر نے بس پر فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تین افراد موقع پر ہی ہلاک ہوئے جب کہ 13 دیگر زخمی ہوئے.قلات کی بس پر فائرنگ سے ہلاک ہونے والے تین افراد میں مشہور قوال احمد حسین صابری اور ان کا بیٹا احمد رضا صابری بھی شامل ہیں۔کوئٹہ پولیس کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ کوئٹہ میں ایک بااثر فیملی کی شادی تھی جس میں صابری گروپ سے تعلق رکھنے والے قوالوں اور موسیقاروں کو پرفارمنس کے لیے بلایا گیا تھا۔کراچی سے تعلق رکھنے والے مشہور قوال ماجد صابری نے بتایا کہ ان کا بھائی بھتیجا اور ایک موسیقار مسلح حملے میں مارے گئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کا بھائی، بھتیجا اور دیگر موسیقار ایک شادی کی تقریب میں پرفارمنس کے لیے کوئٹہ جا رہے تھے۔
