ممبئی ہائیکورٹ نے 2006 میں ہونے والے ٹرین بم دھماکوں کا فیصلہ سناتے ہوئے سزا پانے والے 12 ملزمان کو بری کر دیا۔ممبئی ہائی کورٹ نے کہا کہ ممبئی پراسیکیوشن ملزمان کے خلاف مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہا استغاثہ نے جن ثبوت کا سہارا لیا وہ سزا کے لیے کافی نہیں ہیں استغاثہ کے مرکزی گواہ بھی ناقابل اعتبار ہیں4 سال تک گواہ کا خاموش رہنا اور پھر اچانک تمام ملزمان کو شناخت کرنا ایب نارمل ہے۔ ممبئی ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ وکلاء صفائی کی دلیل منظور کی جاتی ہے کہ ملزموں پر تشدد کر کے اقبالِ جرم کروایا گیا اِس لیے سزا کالعدم کی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ جولائی 2006 میں ممبئی میں ہونے والے ٹرین دھماکوں میں 189 افراد ہلاک اور 827 زخمی ہوئے تھے جب کہ ٹرائل کورٹ نے 2015 میں 12 ملزمان کو سزا سنائی تھی.بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی ہائیکورٹ نے 2006 کے ٹرین بم دھماکے کے 12 ملزمان کو بری کردیا جن میں سے 11 ملزمان کو جیل سے رہا کر دیا جائے گا تاہم ایک ملزم اپیل کے دوران وفات پا گیا تھا۔ٹرائل کورٹ نے 5 ملزمان کو سزائے موت جب کہ بقیہ کو دیگر سزائیں سنائی تھیں جس کے خلاف ملزمان نے ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں۔
