حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کا اسرائیلی دعویٰ

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے رہنما یحییٰ سنور کی شہادت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مشن ختم نہیں ہوا، ہمیں یرغمالیوں کو بازیاب کرانا چاہیے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے ایک تقریر میں خبردار کیا: “ہم ان لوگوں سے کہتے ہیں جو یرغمال بنائے ہوئے ہیں: انہیں رہا کرو، ہم تمہیں زندہ رہنے دیں گے، حماس مزید غزہ پر حکومت نہیں کرے گی۔

مغربی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ جمعرات کو غزہ کی پٹی میں ایک حملے میں حماس کے تین ارکان مارے گئے اور اسرائیلی حکام ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے اس بات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا یحییٰ سنوار بھی شہداء میں شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صورتحال سے واقف دو اسرائیلی حکام نے بتایا کہ اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کو اطلاع دی گئی ہے کہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو ممکنہ طور پر شہید کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل کے دو ٹیلی ویژن نیٹ ورکس کان اور این 12 نیوز نے بھی بتایا کہ یحییٰ سنوار کو شہید کر دیا گیا۔

ایک اسرائیلی سکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی فوج لاش کے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے اس بات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا وہ حماس کے نئے سربراہ ہیں۔

تاہم حماس نے ابھی تک اپنے رہنما کی شہادت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

جبکہ اسرائیل نے کہا کہ اس نے جمعرات کو حماس کے رہنما یحییٰ السنوار کو فوجی جھڑپوں میں ہلاک کر دیا۔

تاہم حماس نے یحییٰ السنوار کی شہادت پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

وہیں اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس نے یحییٰ السنوار کی شہادت سے قبل یہ ویڈیو جاری کی تھی۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ ڈرون حملے میں یحییٰ سنوار سمیت تین افراد زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں حملے میں تباہ ہونے والی ایک عمارت کو دکھایا گیا ہے۔

ایک خاک آلود آدمی ایک عمارت کے ایک کمرے میں صوفے پر بیٹھا ہے۔ آئی ڈی ایف کا دعویٰ ہے کہ یہ یحییٰ السنوار ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس شخص کی شناخت یحییٰ سنوار کے نام سے کی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں