مفتی قوی کی جانب سے شادی کی پیشکش پر راکھی ساونت نے بھی اپنا بیان دے دیا ہے۔ ایک حالیہ انٹرویو میں راکھی ساونت کا کہنا تھا کہ میں تو کسی مولانا سے شادی کیلئے مر رہی ہوں قوی صاحب آپ کے نام میں ہی قوی آتا ہے میرے لئے کویتا لکھیے ۔ واضح رہے کہ ایک پو وڈکاسٹ میں مفتی قوی سے راکھی ساونت سے ممکنہ شادی کے بارے میں سوال کیا گیاتھا تو انہوں نے مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی والدہ اجازت دیں گی تو وہ اس رشتے کے لیے تیار ہیں، کیونکہ ان کے نزدیک والدہ کی اجازت لینا ضروری ہے۔مفتی قوی نے اس سلسلے میں وضاحت کی کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک سمیت دیگر علمائے کرام کی تحقیق کے مطابق ہندو مذہب کی مقدس کتاب الہامی حیثیت رکھتی ہے اس لیے راکھی ساونت اہلِ کتاب کے زمرے میں آتی ہیں اور ان سے نکاح جائز ہے۔