سانحہ لورالائی میں باپ کے جنازے میں جانے والے 2 سگے بھائی بھی دہشت گردوں کا نشانہ بن گئے

بلوچستان میں قتل کیے جانے والے 9 افراد میں لودھراں کی تحصیل دنیا پور کے 2 بھائی بھی شامل ہیں قتل کیے جانے والے عثمان طور اور جابر طور اپنے والد کے انتقال کی اطلاع ملنے کے بعد نماز جنازہ میں شرکت کے لیے کوئٹہ سے لودھراں روانہ ہوئے تھے۔دونوں بھائیوں کے گھر کی خواتین اور بچوں کے سامنے دہشتگردوں نے عثمان اور جابر کو بس سے اتارا اور پہاڑوں پر لے جا کر قتل کردیا۔واضح رہےکہ 10 اور 11 جولائی کی درمیانی شب فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں نےکوئٹہ سے لاہور جانیوالی مسافر بس سے 9 مسافروں کو اغوا کرکے قتل کردیا تھا ۔اسسٹنٹ کمشنر ژوب نوید عالم نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ مجموعی طور پر 8 مسافروں کی شناخت ہوگئی تاہم ایک مسافر کے دستاویزات دہشت گرد اپنے ساتھ لے گئے اس لئے شناخت نہ ہوسکی۔اس حملے کی ذمہ داری فتنۃ الہندوستان سے تعلق رکھنے والی کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی تھی تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے موسیٰ خیل،مکھتر اور خجوری کے درمیان شاہراہ کو بند کرنے کے بعد ان 9 مسافروں کو قتل کیا۔

Two brothers who went to their father’s funeral in the Loralai tragedy also became targets of terrorists.

اپنا تبصرہ لکھیں