وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کالا باغ ڈیم بنانے کی تجویز کے بعد نئے صوبوں کے قیام کی بھی حمایت کردی۔ جبکہ ملک میں صدارتی نظام کے حق میں بھی دلیل سامنے لے آئے۔علی امین گنڈاپور نے نئے صوبوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے صوبے ہوں گے تو گورننس بہترین ہو گی دنیا بھر کے ممالک میں چھوٹے یونٹس بنتے ہیں پاکستان واحد ملک ہے جو اتنی بڑی آبادی کے ساتھ 4 صوبوں پر چل رہا ہے کے پی میں صرف اے این پی کو کالا باغ ڈیم پر اختلاف ہے جو لوگ کہتے ہیں کہ ہماری لاشوں پر کالاباغ ڈیم بنے گا وہ سیاست کر رہے ہیں سیاست پر ریاست کو ترجیح دینے کا حامی ہوں۔علی امین گنڈاپور نے نئے صوبوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے صوبے ہوں گے تو گورننس بہترین ہو گی دنیا بھر کے ممالک میں چھوٹے یونٹس بنتے ہیں پاکستان واحد ملک ہے جو اتنی بڑی آبادی کے ساتھ 4 صوبوں پر چل رہا ہے کے پی میں صرف اے این پی کو کالا باغ ڈیم پر اختلاف ہے جو لوگ کہتے ہیں کہ ہماری لاشوں پر کالاباغ ڈیم بنے گا وہ سیاست کر رہے ہیں سیاست پر ریاست کو ترجیح دینے کا حامی ہوں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے فوج سے تعاون کے سوال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں منتخب سیاسی لیڈر ہوں خود ہی فیصلے کرتا ہوں، اسٹیبلشمنٹ میرے صوبے کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہیں کرتی امن و امان کے معاملے پرفوج کی جانب سے تعاون ملتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات حل کے قریب پہنچ گئے تھے عمران خان اسیر ہے باہر کی دنیا کی وہی بات پہنچتی ہے جو پہنچائی جاتی ہے جو اخبار بانی تک پہنچ رہا معلوم نہیں وہ اصل ہے یا اسپیشل ایڈیشن ہے بانی کے فیصلے ملاقات کے لیے جانے والوں کی انفارمیشن پر منحصر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر میری عمران خان سے ملاقات ہونے دیں تو کردار ادا کرسکتا ہوں بانی سے کہوں گا کہ سیاسی لیڈرشپ سے بیٹھ کربات کرلیں بانی پی ٹی آئی سیاسی لیڈرشپ پر اعتماد نہیں کرتے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ سے ہی مذاکرات پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات نہیں ہو پاتی مگر عمران خان کا پیغام آ جاتا ہے کہ آپ لیڈ کرو ابھی پشاور میں جلسے کا پیغام آیا ہے بانی کچھ فیصلے سیاسی کمیٹی پر سپرد کردیتے ہیں براہ راست ملاقات ہو جائے تو بہت سے مسائل حل ہو جائیں۔
