اڈیالہ جیل میں عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی عدالت کا قیام اس لیے عمل میں لایا جا رہا ہے کیونکہ یہ سپریم کورٹ سے ڈرے ہوئے ہیں نئی ترامیم سے ملک کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔
آئینی ترمیم کا مقصد صرف مجھے جیل میں رکھناہے حکمرانوں نے عدلیہ کا بیڑا غرق کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔
الیکشن فراڈ چھپانے کے لیے یہ سب کچھ کیا جارہا ہےیہ ڈرے ہوئے ہیں کہ اگر الیکشن کھل گیا تو سب کچھ ریورس ہو جائے گا رول آف لاء کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اس سے بڑا ظلم ملک پر نہیں ہو سکتا۔
یہ ملک سے قانون کی حکمرانی ختم جمہوریت کا بیڑا غرق کر رہے ہیں نیب ترامیم میں انہوں نے اپنے اربوں روپے معاف کروا کر خود کو تحفظ دیا یہ سب کچھ ملکی مفاد کے خلاف ہو رہا ہے ۔
ججز کو دھمکیاں،لوگوں کو اغوا کرنا،ایک سیاسی جماعت کو ختم کرنے سے سیاسی عدم استحکام بڑھے گاترمیم لانے والوں کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں حکومت میں بیٹھے لوگ عدلیہ کو آزاد نہیں دیکھنا چاہتے ۔
اشرافیہ کا انٹرسٹ اور ملکی مفاد آپس میں متضاد ہیں ان کا انٹرسٹ الیکشن فراڈ اور اپنا پیسہ بچانے میں ہے6ماہ میں 4ہزار پاکستانی کمپنیاں دبئی میں رجسٹرڈ ہوئیں لیکن ان کو فرق نہیں پڑنا ان کا پیسہ اور جائیداد باہر ہیں ۔
محسن نقوی کی اہلیہ کی 500 ملین ڈالر کی پراپرٹی دبئی لیکس میں سامنے آئیں عوام کو اپنے حقوق،عدلیہ کو بچانے کے لئے کھڑا ہونا پڑے گا۔
میں ججز اور صحافیوں کے ساتھ کھڑا ہوں یہ سمجھتے ہیں ہم اسکے خلاف خاموش رہیں گےہم اسکے خلاف بھرپوراحتجاج کریں گےلاہور میں پرامن جلسہ اور تاریخی احتجاج کریں گے یہ ہمارے ملک کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔