غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پاگیا:قطر نے خوشخبری سنا دی .

اسرائیل اور حماس کا غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر اتفاق ہوگیا ہے۔قطر ،امریکا اور فلسطینی تنظیم نے تصدیق کر دی۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ معاہدے کی تفصیلات کو ابھی واضح طور پر بیان کیا جانا باقی ہے ۔جنگ بندی کی خبر آتے ہی غزہ میں جشن کا سماں پیدا ہوگیا ۔فلسطینی ایک دوسرے سے گلے مل کر مبارکباد دیتے رہے۔معاہدے پر عملدرآمد اتوار انیس جنوری سے شروع ہوگا.قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے اعلان کیا کہ مشترکہ میڈیا کوششوں کی کامیابی اور اس حقیقت کا اعلان کرتے ہوئے بہت خوشی ہے کہ غزہ میں فریق قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں اور فریقین نے مستقل جنگ بندی کی امید پر معاہدے کیا ہے۔قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کا کہنا تھا کہ حماس غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی جن میں شہری خواتین، بچے، بوڑھے، بیمار اور زخمیوں شامل ہیں جبکہ اس کے بدلے اسرائیلی حراست میں قیدیوں کی غیر متعین تعداد کو چھوڑا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے بارے تفصیلات کو پہلے مرحلے کے نفاذ کے دوران حتمی شکل دی جائے گی۔معاہدے کے تحت ابتدا ئی طور پر غزہ میں جاری لڑائی میں چھ ہفتے کا وقفہ ہوگاان بیالیس دنوں کے دوران تقریباً ایک سو یرغمالیوں میں سے تینتیس رہا کیے جائیں گے جن میں دو امریکی بھی شامل ہونگےجن کے بدلے اسرائیل مجموعی طور پر ایک ہزار چھ سو پچاس فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا.پہلے مرحلے میں حماس انیس سال سے کم عمر یرغمالیوں کو رہا کرے گی ہر یرغمالی کے بدلے اسرائیل تیس فلسطینی قیدی رہا کرے گا ہر اسرائیلی خاتون فوجی قیدی کے بدلے پچاس فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے.اب تک سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق میں معاہدے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج فیلے ڈیلفیا اور نیتساریم راہداریوں سے مکمل انخلا کرے اوریومیہ چھ سو امدادی سامان سے لدے ٹرکوں کو غزہ پٹی میں داخلے کی اجازت دے گا۔دوسرے مرحلے میں حماس فوجی یرغمالیوں کو رہا اور اسرائیلی فوج غزہ پٹی سے مکمل انخلا کرے.

اپنا تبصرہ لکھیں