فیض حمید نے ایک جماعت کو سپورٹ کیا، کورٹ مارشل ہورہا ہے، سیکورٹی ذرائع

فیض حمید ذمہ دار عہدے پر بیٹھ کر ایک مخصوص جماعت کو اوپر لا رہے تھے فیض حمید کا کورٹ مارشل ہو رہا ہے کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات فوج نے نہیں اس وقت کی حکومت نے کئے تھے.

بات چیت سیاستدانوں کی سوچ ہوتی ہے پاک فوج کا کام نہیں، خوارج جب تک ریاست کے سامنے تسلیم نہیں ہوتے بات چیت کا کوئی سوال نہیں ۔

سیکورٹی ذرائع نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ فوج آئین کی وفادار ہوتی ہے اس کی کوئی سیاسی سوچ نہیں ہوتی ملک میں تمام سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں پشاورمیں طلباءاور اساتذہ کے ساتھ ایک نشست کے دوران سیکورٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا فیض حمید پر الزام ہے کہ سیاسی ایما پر کام کر رہے تھے، فیض حمید کا کورٹ مارشل ہو رہا ہے ۔

فیض حمید ذمہ دار عہدے پربیٹھ کر ایک مخصوص جماعت کو اوپر لا رہے تھے کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات فوج نے نہیں اس وقت کی حکومت نے کئے تھے ہم بھی جواب مانگ رہے ہیں ہمارا خون بہانے والوں سے مذاکرات کیوں کیے پاکستانی فوج کے ساتھ بھی ایسا ہی کرنے کی واردات کی گئی۔

افغانستان میں ایک درجن سے زائد دہشتگرد تنظیمیں ہیں،دہشتگرد افغانستان سے آکر حملے کرسکتے ہیں، فوج کاکام ریاست کے احکامات پرعمل کرنا ہے فتنہ الخوارج سے بات چیت کا کہا جارہا ہے ہم کہتے ہیں کس سے کیوں بات کریں ہم شہیدوں کے لواحقین کو کیا جواب دیں گے ۔

بات چیت سیاستدانوں کی سوچ ہوتی ہے پاک فوج کا کام نہیں خوارج جب تک ریاست کے سامنے تسلیم نہیں ہوتے بات چیت کا کوئی سوال نہیں :فوج سول حکومت کی ایما پرتعینات ہوتی ہے لکی مروت میں بھی سکیورٹی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں