فیڈرل بورڈ آف ریونیو کرپشن کا گڑھ ہے:مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایف بی آر سے ٹیکسوں کااپنا ہدف پورا نہیں ہورہا.ایف بی آر نے اپنی کوتاہیوں پرپردہ ڈالنے کیلیے کہا کہ زرعی شعبہ ٹیکس نہیں دیتا.ایف بی آر نے آئی ایم ایف سے کہا کہ زراعت پر ٹیکس لگوا دیں۔سندھ اسمبلی میں زرعی ٹیکس بل کی منظوری سے قبل خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلسل اس طرح کی باتوں سے تاثر گیا کہ ایگرکلچر سیکٹر پر ٹیکس نہیں ہے تاہم 20 سال پہلے سے موجود تھا، لیکن شرح کم تھی۔مرادعلی شاہ نے کہا کہ وفاق نے ہمیں کہا کہ ہم نے بات چیت کرلی ہے. آپ سائن کر دیں. ایف بی آر یہ جمع کرے گا. لیکن ہم نے یہ بات ماننے سے انکار کر دیا تھا اور کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے تو اسے صوبے کے پاس ہی رہنا چاہی ایف بی آر اپنے ٹیکس ہی جمع نہیں کر پاتا ہم تو چاہتے ہیں کہ سیلز ٹیکس کو بھی صوبوں کے حوالے کیا جائے تاہم آپ دیتے نہیں ہیں۔مراد شاہ نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن کو بہتر بنانے کے بجائے اس کی شرح بڑھانا غلط قدم ہے.اس ایوان میں موجود مجھ سمیت کئی لوگ بہت دیانت داری سے زرعی ٹیکس دیتے ہیں. لیکن میں اعداد و شمار نہیں بتاؤں گا۔ہمیں کہا گیا کہ 2 سے 4 دن میں زرعی ٹیکس نہ لگایا گیا تو آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان نہیں آئے گی، اور ملک ڈیفالٹ ہوجائے گا، اسی لیے ہم آج یہاں موجود ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمیں بند گلی میں دھکیل دیا ہے، ہم سے پوچھے بغیر فیصلے کیے

اپنا تبصرہ لکھیں