کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن تیسرے روز میں داخل ہوگیا ہے جب کہ واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی ہے۔ملبہ ہٹانے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے، جب کہ ملبہ اٹھانے کا کام جاری ہے۔ریسکیو حکام نے 48 گھنٹے بعد جائے حادثہ کو کلیئر قرار دے دیا ہے۔ احتیاطی طور سرچنگ کاعمل جاری ہے۔ جمعہ کو صبح 10 بجے افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 27 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں 16 مرد، 9 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں مزید 4 سے 5 افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ اسی وجہ سے آپریشن تیزی سے نہیں کیا جا رہا۔ریسکیو آفیسر نے کہا کہ عمارت کے نیچے رکشے پارک کئے جاتے تھے تقریباً 50 رکشے بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 95 فیصد ملبہ ہٹانے کا کام مکمل ہوچکا ہے مزید 3 افراد ملبے تلے دبےہوئے ہیں آپریشن کےدوران 2 بار بھاری رقوم ملی جوذمہ داروں کے حوالے کر دی گئی ہیں۔عمارت گرنے کے واقعے میں ہند و مہیشوری برادری سے تعلق رکھنے والے 20 افراد کی میتوں کو موسیٰ لین ایدھی سرد خانے میں آخری رسومات ادا کرنے کے بعد بلدیہ مواچھ گوٹھ مہیشوری قبرستان میں تدفین کردی گئی۔دوسری جانب لیاری آگرہ تاج کالونی ایک اورعمارت میں دراڑیں پڑگئیں۔ پولیس اور ایس بی سی اے رات گئے 7 منزلہ رہائشی عمارت کو خالی کرانے پہنچی تو مکیںوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کے بعد انتظامیہ نے کامیاب مذاکرات کے بعد عمارت کو خالی کروا کر پانی کی ٹنکی توڑی اوربجلی منقطع کرنے کے عمارت کو سیل کردیا۔انتظامیہ کے مطابق مکینوں کو سرکاری اسکول منتقل کردیا گیا ۔ ڈی سی ساؤتھ جاوید نبی کا کہنا ہے کہ دو سال پہلے 60 گز پرسات منزلہ عمارت تعمیرکی گئی تھی۔ عمارت میں 11 خاندانوں کے 57 افراد رہائش پزیرتھے۔ عمارت کے رہائشیوں کو بلڈرمعاوضہ ادا کرے گا جبکہ ایس بی سی اے نے بلڈرمنصورشاہ اور ٹھیکیدارکیخلاف کلری تھانے میں مقدمہ درج کرلیا۔
