مذاکرات ناکام ہوئے تو ایکشن ہوگا. وزیر داخلہ سندھ

وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ معلوم نہیں کون سی قوتیں کراچی کا امن خراب کرنا چاہتی ہیں ہم مسئلے کا پر امن حل تلاش کرنا چاہ رہے تھے مذاکرات ناکام ہوئے تو ایکشن لیا جائے گا.وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ دھرنے والوں کو الگ مقام کی آفر کرتا ہوں یہ مہلت نہیں ہے بلکہ پیشکش ہے سڑکیں بلاک کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے پارا چنار کے واقعے پر ہمیں افسوس ہے تمام متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ کراچی کی تمام اہم سڑکیں بند کردی جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سینئر وزرا نے دھرنے والوں سے مذاکرات کی انہیں الگ جگہ کی پیشکش کی لیکن وہ نہیں مانے دھرنے والے کہتے ہیں کہ ہم پر امن ہیں8 موٹرسائیکلیں جلادی گئیں ہمارے اہلکار شدید زخمی ہوئے ان کے اسلحہ کو نقصان پہنچا ایسا کرنے والوں کو پر امن نہیں کہا جاسکتا.ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ ہم پر بھی تنقید ہورہی ہے کہ پورا کراچی محصور ہے اور ہم کچھ نہیں کر رہے کراچی کی مختلف شاہراہیں بند کردی گئی ہیں جو بھی حکومت کی رٹ چیلنج کرے گا اس کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ ہمارے علمائے کرام اور فقہ جعفریہ کے علما کی جانب سے بیک وقت احتجاج کی کالز دے دی گئیں اس کے بعد حکومت کہاں کھڑی ہے ہم نے عوام کو تکلیف سے بچانے کے لیے سڑکیں خالی کروانے کے لیے ایکشن کیا۔ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ دھرنے والوں نے پہلے دن کہا کہ سڑکیں بند کرنا اچھی بات نہیں لیکن تین دن بعد دھرنے کو شہر بھر کے مختلف مقامات تک پھیلادیا گیا پولیس سے جھڑپ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کر دیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں