مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ مصطفی عامر کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوئی ہے مگر اس قتل میں میرا بیٹا ارمغان ملوث نہیں ہے اس پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں . مصطفیٰ عامرکے کیس کے ملزم ارمغان کے والد کامران اصغرقریشی کراچی پریس کلب پہنچ گئے کامران قریشی نے کراچی پریس کلب سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہا کہ بلال ٹینشن اس کام کے پیچھے ہے. پولیس والا بلال ٹینشن مصطفی کے اغواء برائے تاوان میں ملوث ہے ۔ ارمغان پر بے بنیاد الزام ہیں۔ اغواء برائے تاوان کے اصل میں بلال ٹینشن پوری کہانی کے پیچھے ہے جو اغوا برائے تاوان کی وارداتیں سی آئی اے کے ایک اعلیٰ افسر کے ساتھ ملکر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مصطفی کیس میں اپنے بیٹا ارمغان پر لگائے گئے الزامات کو غلط ثابت کرنے اور اس کی رہائی کے لیے ہر ممکن قانونی اقدام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مصطفی کو شیراز نے قتل کیا اور میرے بیٹے کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا نشہ کاعادی ضرور ہے لیکن فروخت نہیں کرتا جس بنگلے پر کہانیاں بنائی جارہی ہیں وہ سوفٹ وئیر ہاؤس ہے۔انہوں نے کہا کہ جب پولیس نے بنگلہ پر چھاپہ مارا تو وہاں نصب کیمرے توڑے مبینہ مقابلے کے وقت میرے بیٹے نے ون فائیو کال بھی کی تھی میری سابق بیوی سارہ کے ہاتھ سے ایک بیگ بھی چھینا اور لے گئے۔کامران اصغر قریشی نے کہا کہ وہ بیگ اے وی سی سی کے پاس بھی نہیں ہےجس میں سوفٹ وئیر ہاؤس کا ڈیٹا تھا۔ ہمارا بنگلہ کال سینٹر نہیں سوفٹ وئیر ہاوس ہے۔ اسلحہ وکیمرے اور سیکورٹی ہم نے اپنی حفاظت اور سافٹ ویئر ہاؤس کی حفاظت کے لیے رکھے ہوئے ہیں اور تمام اسلحہ لائسنس یافتہ ہے۔ انہوں نے دعوٰی کیا کہ مارشہ نامی لڑکی ایک اہم کاروباری شخصیت کی رشتے دار ہے.انہوں نے کہا کہ میں امریکی شہری ہوں اور پاکستان کا پہلا راک اسٹار تھا