معاہدہ نہ ہوا تو امریکا اپنا متبادل فارمولا پیش کرے گا. وائٹ ہاؤس

امریکا نے کہا ہے کہ اگر حماس اور اسرائیل غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے کسی معاہدے پر متفق نہ ہوئے تو امریکی حکومت اپنا متبادل فارمولہ پیش کرے گی تاکہ خطے میں فوری جنگ بندی اور امن کی راہ ہموار کی جا سکے۔امریکا کی وائٹ ہاؤس پریس سیکرٹری کیرولائنا لیوٹ نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ غزہ میں امن کے خواہاں ہیں اور اگر فریقین کسی معاہدے پر نہیں پہنچے تو ہم اپنی طرف سے ایک ٹھوس اور قابلِ عمل فارمولہ پیش کریں گےانہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اس معاملے میں مکمل طور پر شامل ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ یرغمالیوں کی رہائی جلد از جلد ممکن بنائی جائے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق اس وقت غزہ میں تکنیکی ٹیموں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں جن میں بنیادی توجہ اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر ہے۔ کیرولائنا لیوٹ نے مزید کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ہماری اگلی ترجیح مستقل امن کے قیام کی ہوگی۔ایک سوال کے جواب لیوٹ نے کہا کہ تمام فریق اس بات پر متفق ہیں کہ جنگ کا خاتمہ ضروری ہے اور صدر ٹرمپ کے پیش کردہ 20 نکاتی فریم ورک کو قبول کیا جا چکا ہے۔ لیوٹ سے پوچھا گیا کہ کیا صدر ٹرمپ کی جانب سے 5 اکتوبر کی حماس کو دی گئی آخری تاریخ اب بھی برقرار ہے تو انہوں نے کہا کہ حماس نے جمعہ کو ایک واضح بیان جاری کر کے صدر کے فریم ورک کو قبول کیا ہے اور اسی لیے تکنیکی مذاکرات جاری ہیں۔

معاہدہ نہ ہوا تو امریکا اپنا متبادل فارمولا پیش کرے گا. وائٹ ہاؤس

اپنا تبصرہ لکھیں