کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت ے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا جبکہ مقتول کی قبر کشائی 21 فروری کو صبح 9 بجے کی جائے گی۔مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کو سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 میں پیش کیا گیا۔اس موقع پر ملزم ارمغان کمرۂ عدالت میں بے ہوش ہو گیا.سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو دو گھنٹے پہلے ہائی کورٹ میں پیش کیا گی وہاں معائنہ بھی ہوا ہے، طبیعت ٹھیک تھی۔کمرۂ عدالت میں پولیس اہلکاروں نے ارمغان کو ہوش میں لانے کی کوشش کی جس کے بعد ارمغان کو کمرۂ عدالت میں صوفے پر لٹا دیا گیا۔پراسیکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی عدالت میں پیش ہوئے اور ہائی کورٹ کاحکم نامہ پڑھ کر سنایا عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کی طرف سے کون آیا ہے وکیل صفائی نے کہا کہ ملزم سے وکالت نامہ دستخط کروانا ہے تاہم ملزم ارمغان نے وکالت نامے پردستخط سے انکار کردیا .عدالت نے استفسار کیا کہ کیا لاش برآمد ہوگئی ہے تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاش مل گئی ہے قبر کشائی کا آرڈر ہوگیا ہے آلہ قتل برآمد کرنا ہے بعدازاں عدالت نے ملزم ارمغان قریشی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
محکمہ صحت سندھ نے مصطفیٰ عامر کی قبرکشائی کے لیے تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیاعدالتی حکم پر مقتول محمد مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی 21 فروری کو صبح 9 بجے کی جائے گی.تشکیل دیے گئے میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر سمیہ سید، ڈاکٹر سری چند اور ڈاکٹر کامران خان شامل ہیں، جو قبرکشائی کے بعد مزید قانونی کارروائی انجام دیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے مقتول کی والدہ کی درخواست پر قبر کشائی کا حکم دیا تھا۔
