نیٹو میں دفاعی خریداری میں بدعنوانی پانچ افراد زیر حراست

نیٹو سپورٹ اینڈ پروکیورمنٹ ایجنسی میں عملے اور سابق عملے کے خلاف بدعنوانی کی چھان بین کے دوران اب تک مجموعی طور پر پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں سے دو کو بیلجیئم اور تین کو نیدرلینڈز میں گرفتار کیا گیا۔بیلجیئم کے پبلک پراسیکیوٹر نے بدھ کو پہلی حراست کی اطلاع دی اور کہا کہ انہیں نیٹو کے ذریعے گولہ بارود اور ڈرون خریدنے کے معاہدوں میں ممکنہ بے ضابطگیوں پر تشویش ہے بیلجیئم کے حکام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ این ایس پی اے کے ملازمین یا سابق ملازمین نے دفاعی ٹھیکیداروں کو معلومات فراہم کی ہوں گی۔ ایسے اشارے ملے ہیں کہ ان غیر قانونی طریقوں سے حاصل ہونے والی رقم کو جزوی طور پر کنسلٹنسی کمپنیاں قائم کرکے استعمال کیا گیا ہو گا۔جبکہ ڈچ حکام نے اعلان کیا کہ انہوں نے تین گرفتاریاں کی ہیں جن میں وزارت دفاع کا ایک 58 سالہ سابق اہلکار بھی شامل ہے جس کی پچھلی ملازمت میں بین الاقوامی خریداری کے معاہدے ہوئے تھے.لکسمبرگ میں پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے تصدیق کی کہ دستاویزات قبضے میں لے لی گئی ہیں اور کہا کہ تحقیقات اٹلی، اسپین اور امریکہ تک پھیل چکی ہیں یورپی یونین کے ایجنسی برائے انصاف یوروجسٹ اس تحقیقات میں تعاون کر رہی ہے۔این ایس پی اے کا صدر دفتر لکسمبرگ میں ہے، اس میں ڈیڑھ ہزار سے ‍زائد عملہ کام کرتا ہے۔ کئی دیگر یورپی ممالک میں اس کی شاخیں ہیں۔ جو نیٹو کے آپریشنز یا مشنز کے لیے لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ رکن ممالک کی جانب سے دفاعی معاہدوں پر بھی بات چیت کر سکتے ہیں

Five arrested in NATO defense procurement corruption case

اپنا تبصرہ لکھیں