دوسری جانب آئینی ترامیم کی بازگشت میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس اتوار تک ملتوی کردیے گئے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اتوار دن ساڑھے گیارہ اور سینیٹ اجلاس شام 4 بجے ہوگا۔ ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کا معاملہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں جانے کا امکان ہے۔ پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی بنائی گئی خصوصی کمیٹی میں سینیٹ ارکان کو شامل کرنےکا بھی امکان ہے۔
اس حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن لیڈر سے نام مانگ لیے ہیں۔ سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی میں آئینی ترامیم پرکافی باتیں شیئر کی جاچکی ہیں، میثاق جمہوریت کے18 سال بعدآئینی عدالت بنا رہے ہیں تو کیا برا ہے۔
دوران خطاب اسحاق ڈار نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی وضاحت کے لیے آئینی ترمیم کا بھی عندیہ دیا۔