امریکی صدر ٹرمپ نے آئی فون بنانے والی ایپل کمپنی کو انڈیا میں فیکٹریاں لگانے سے روک دیا۔امریکی صدر نے کہا کہ میری کل ٹِم کوک سے تھوڑی تکرار ہوئی میں نے کہا کہ میرے دوست میں تمہارے ساتھ بہت اچھا سلوک کر رہا ہوں تم امریکا میں 500 ارب ڈالر لا رہے ہو لیکن اب میں سن رہا ہوں کہ تم بھارت میں ہر جگہ فیکٹریاں لگا رہے ہو میں نہیں چاہتا کہ تم بھارت میں پیداوار کرو۔دوحہ کےدورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کےسی ای او ٹِم کُک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، بھارت میں کمپنی کی بڑھتی ہوئی پیداواری سرگرمیوں پربرہمی کا اظہارکیا،ٹرمپ نےکہا کہ ایپل کو اپنی توجہ واپس امریکا میں مینوفیکچرنگ پر مرکوز کرنی چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ آپ بھارت میں ڈیوائسز تیار کریں، اور انہیں امریکی خریدیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں ٹیرف کی شرح بہت زیادہ ہے اگر وہ اس کے باوجود وہاں ڈیوائسز تیار کرتے ہیں تو ہم بھارت پر ٹیرف بڑھادیں گے پھر وہ وہاں کام نہیں کرسکیں گے۔ ایپل کمپنی بھارت میں آئی فونز کی پروڈکشن کو آئندہ چند برسوں میں بڑھانا چاہتی ہے۔ابھی 90 فیصد آئی فونز چین میں اسمبل ہوتے ہیں مگر کمپنی آئندہ چند برسوں میں 25 فیصد فونز بھارت میں تیار کرنا چاہتی ہے۔ان کا کہناتھا کہ انہوں نے ٹِم سے کہا کہ ہم نے تمہیں چین میں لگائی گئی فیکٹریوں پر برداشت کیا لیکن ہم نہیں چاہتے کہ تم بھارت میں بھی یہی کرو۔ بھارت اپنا خیال خود رکھ سکتا ہے وہ بہت اچھا کر رہا ہے ہمیں تمہاری پیداوار امریکہ چاہیے۔ایپل کی جانب سے فی الحال صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔بھارت میں آئی فون کے سالانہ 4 کروڑ سے زیادہ یونٹس تیار کیے جاتے ہیں جو ایپل کی سالانہ پیداوار کا تقریباً 20 فیصد ہے جب کہ ٹرمپ نے ایپل سے اصرار کیا ہے کہ امریکا میں آئی فون تیار کرے لیکن مقامی انجینئرنگ اور پیداوار میں ہنر کی کمی اس عمل کو قلیل مدت میں تقریباً ناممکن بنا دے گی۔
