امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر عائد ٹیرف تیس دن کے لیے ملتوی کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ملکوں کی جانب سے سرحدوں کی نگرانی سخت کرنے کی یقین دہانی پر ٹیرف ایک ماہ کے لئے ملتوی کیا گیا ہے .صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کے بعد کینیڈا پر بھی اضافی ٹیرف نافذ کرنے کے لئے اپنے فیصلے کو ایک ماہ کے لیے روک دیا ہے اور بتایا ہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکہ کے اندر اسمگلنگ اور دیگر جرائم روکنے کے لیے سرحدوں کو محفوظ بنانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ٹرمپ نے میکسیکو کے اور کینیڈین وزیراعظم سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا.میکسیکو کی جانب سے اپنی سرحد پر 10 ہزار نیشنل گارڈ کے دستے فوری طور پر تعینات کرنے کے فیصلے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک پر محصولات کا اطلاق ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دیا۔عالمی منڈیوں میں مندی کے بعد ٹرمپ اور ان کی میکسیکو کی ہم منصب کلاڈیا شین بام نے پیر کے روز مذاکرات کے بعد امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر 10 ہزار فوجی بھیجنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے بعد لیویز روکنے کا اعلان کیا گیا جبکہ جسٹن ٹروڈو نے سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ صدرٹرمپ سے ایک ہی دن میں دو بار رابطہ ہوا ہے، ٹرمپ کینیڈا پر پچیس فیصد ٹیرف کا نفاذ کم سے کم تیس روز کے لیے روک رہے ہیں۔ٹروڈو نے بتایا کہ اس دوران کینیڈین اور امریکی حکام مل کر اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں گے، سرحد کی مستقل نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔وزیراعظم جسٹن ٹروڈو بارڈر سکیورٹی کو بڑھانے اور جدید ٹیکنالوجی، ہیلی کاپٹرز سے, اور دس ہزار کے عملے کے ذریعے نگرانی کے 1.3 ارب ڈالر کے منصوبے پر عمل کریں گے. امریکہ کینیڈا کو جرائم پیشہ گروہوں اور دہشتگردوں کی فہرست فراہم کرے گا۔امریکہ اور کینیڈا مشترکہ اسٹرائیک فورس کے ذریعے سرحد پر جرائم اور فینٹینیل اسمگلنگ سے لڑیں گے.صدر ٹرمپ نے ’دا ٹروتھ سوشل‘ پر اپنی پوسٹ میں اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا، بطور صدر میری ذمہ داری ہے کہ میں تمام امریکیوں کی سلامتی کو یقینی بناؤں۔