ٹرمپ کا پلان اُلٹا پڑ گیا کرپٹو کرنسیوں قیمتیں زمین پر آگئیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کرپٹو کرنسیوں کے قومی ذخائر بنانے کے منصوبے کے اعلان کے بعد ماہرین کی جانب سے بٹ کوائن کی قیمتوں میں اضافے کی پیشگوئی کی گئی تھی تاہم یہ پیشگوئی اس وقت غلط ثابت ہوئی جب مارکیٹ میں محتاط رویہ اپنایا گیا اور بٹ کوائن سمیت دیگر کرپٹو کرنسیوں کی قیمت پیر کے روز ابتدائی اضافے کے بعد نیچے آگئی۔ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ ان کے جنوری میں جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر کے تحت بٹ کوائن، ایتھریم، ایکس آر پی، سولانا اور کارڈانو سمیت مختلف ڈیجیٹل کرنسیوں کا قومی ذخیرہ بنایا جائے گا۔ یہ کرپٹو کرنسیاں پہلے کسی سرکاری بیان میں شامل نہیں کی گئی تھیں۔ٹرمپ کے اعلان کے بعد کرپٹو مارکیٹ میں جوش و خروش پیدا ہوا تاہم سرمایہ کار اس منصوبے کی مزید تفصیلات کے منتظر ہیں جس کے باعث مارکیٹ میں عدم استحکام دیکھا گیا۔دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن جمعہ کی سطح سے 2.4 فیصد بڑھ کر 86,292 ڈالر تک پہنچی تاہم اتوار کے مقابلے میں 8 فیصد کم رہی۔بٹ کوائن کے ساتھ ساتھ دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔ایتھر 4.3 فیصد کمی کے ساتھ 2,127.10 ڈالر پر پہنچ گیا، جبکہ اتوار کے مقابلے میں 16 فیصد نیچے رہا۔ جبکہ ایکس آر پی اتوار کے مقابلے میں 15 فیصد گر کر 2.48 ڈالر پر آگیا، تاہم جمعے کے مقابلے میں 25 فیصد بڑھا۔ اسی طرح سولانا 16 فیصد کمی کے ساتھ 148.89 ڈالر پر آگیا، تاہم جمعہ کے مقابلے میں 1.6 فیصد اوپر رہا اور کارڈانو 19 فیصد کمی کے ساتھ 0.8940 ڈالر تک گر گیا اور جو جمعہ کے مقابلے میں 3 فیصد کم رہا۔ ماہرین‌نے صدر ٹرمپ کی اس پالیسی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جس سے ان کی قیمتوں پر منفی اثر ہوا ہے ÷ماہرین نے وسیع تر کرپٹو ذخیرے کے فیصلے کو ایک غلطی قرار دیا ہے مارکیٹ ماہر ٹونی سائیکامور کے مطابق ٹرمپ کے اعلان نے کئی خدشات کو جنم دیا ہے۔ کرپٹو خریداری کے لیے فنڈز امریکی ٹیکس دہندگان سے لیے جا سکتے ہیں یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے ضبط شدہ کرپٹو کرنسیوں سے بھی ممکن ہے جو مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے بجائے ایک اکاؤنٹ سے دوسرے میں منتقلی کے مترادف ہوگا۔تحلیل کار کیتلین بروکس نے کہاکہ یہ ایک دلچسپ تضاد ہے کہ ایک کرنسی جو حکومتی مداخلت سے آزاد اور غیر مرکزیت پر مبنی بنائی گئی تھی اب اپنی قسمت کے لیے امریکی حکومت پر انحصار کر رہی ہے۔کرپٹو انویسٹر انتھونی پومپلیانو، جو پروفیشنل کیپیٹل مینجمنٹ کے بانی اور سی ای او ہیں کہا ہے کہ یہ پالیسی چند مخصوص افراد اور کرپٹو تخلیق کاروں کو فائدہ پہنچانے کا ذریعہ بنے گی جبکہ اس کا بوجھ امریکی ٹیکس دہندگان پر پڑے گا. انہوں نے کہا کہ وہ اس وسیع تر کرپٹو ذخیرے کے فیصلے کو ایک غلطی سمجھتے ہیں جو مستقبل میں نقصان دہ ثابت ہوگی

Trump’s plan backfired, cryptocurrency prices plummeted

اپنا تبصرہ لکھیں