ٹرمپ نے یورپی یونین پر یکم جون سے پچاس فیصد ٹیرف عائد کردیا۔اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ معاملات کرنا نہایت مشکل ثابت ہوا ہے۔امریکی صدر نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ یکم جون سے یورپی یونین پر 50 فیصد ٹیرف کی سفارش کریں گے، جس کے نتیجے میں یورپی مینوفیکچررز کی تیار کردہ لگژری اشیا، ادویات اور دیگر سامان پر سخت ٹیکس عائد ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی تجارتی رکاوٹیں، ویٹ ٹیکس، کارپوریٹ جرمانے، غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں، امریکی کمپنیوں کے خلاف غیر منصفانہ اور بلاجواز مقدمے اور دیگر عوامل نے امریکا کے ساتھ سالانہ 25 کروڑ ڈالر سے زائد کا تجارتی خسارہ پیدا کیا ہےجو کہ بالکل ناقابل قبول ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سے درآمد ہونے والی اشیاء پر 50 فیصد ٹیرفعائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اگر یہ تجویز منظور ہو گئی تو یکم جون سے کاریں، ادویات، لگژری سامان اور دیگر یورپی مصنوعات پر سخت ٹیکس نافذ ہو جائیں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یورپی یونین اور ایپل کو تجارتی دھمکیوں کا نشانہ بنانے کے بعد عالمی منڈی میں ہفتوں کی کشیدگی میں کمی کے بعد ایک بار پھر ہنگامہ خیزی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ٹرمپ نے یورپی یونین کے ساتھ جاری مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ ان کے ساتھ ہماری بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچ رہی۔اس سے قبل اپریل میں ٹرمپ نے یورپی یونین پر 20 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیا تھا جسے بعد میں منسوخ کردیا گیا تھا۔
