وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نظرانداز کر کے امن کے نوبیل انعام کیلئے وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچادو کو منتخب کرنے پر ناروے کی نوبیل کمیٹی پر سخت تنقید کی ہے. ترجمان وائٹ ہاؤس اسٹیون چیونگ نے اپنے بیان میں کہا کہ نوبیل کمیٹی نے ثابت کیا کہ وہ سیاست کو امن پر ترجیح دیتے ہیں۔اسٹیون چیونگ نے کہا کہ صدر ٹرمپ امن معاہدے کرتے رہیں گے صدر ٹرمپ جنگیں ختم کرتے رہیں گے اور جانیں بچاتے رہیں گے۔ان کے دل میں انسانیت کے لیے جذبہ ہے اور ان جیسا کوئی نہیں جو صرف اپنی قوتِ ارادی سے پہاڑ ہلا سکے۔امن کے انعام کے اعلان سے ایک دن قبل ٹرمپ نے اپنے بیان میں دوبارہ کہا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے معاہدے میں ان کے کردار کی وجہ سے یہ آٹھویں جنگ ہے جو انہوں نے ختم کی۔خیال رہے کہ آج سوئیڈن کی رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنس کے سربراہ جورجین واٹن فریڈنس نے نوبیل امن انعام 2025 اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امن کا نوبیل انعام وینزویلا کی جمہوریت نواز رہنما ماریہ کورینا مچاڈو کو دیا جاتا ہے۔اوسلو میں نوبیل انعام کے ماہرین نے اعلان سے پہلے کہا تھا کہ ٹرمپ کے جیتنے کا کوئی امکان نہیں کیونکہ ان کی امریکا فرسٹ کی پالیسی نوبیل امن انعام کے بانی الفریڈ نوبیل کی 1895 کی وصیت میں بیان کردہ امن کے اصولوں کے منافی ہے۔
