امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ جنگیں رکوانے کے ماہر ہیں اور اسرائیل سے واپس آکر پاکستان اور افغانستان کی جنگ کے معاملے کو دیکھیں گے.امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ جنگیں ختم کرنے میں ماہر ہیں اور وہ امن کے اقدامات پر نوبیل انعام حاصل کرنے کے خواہشمند نہیں ہیں.امریکی صدر نے ایئرفورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے بھی کئی جنگیں ختم کراچکے ہیں امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ وہ اب تک آٹھ جنگیں ختم کرچکے ہیں جن میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع بھی شامل ہے۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگرچہ 2024 کا نوبل امن انعام وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا مشاڈو کو دیا گیا مگر ان کا مقصد انعام حاصل کرنا نہیں بلکہ دنیا میں امن قائم کرنا ہے۔ میں نے یہ سب نوبل انعام کے لیے نہیں کیا میں نے یہ اس لیے کیا کہ لوگ زندہ رہ سکیں۔ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کی جنگ ختم ہو چکی ہے اور اسرائیل و حماس کے درمیان جنگ بندی کو اپنی صدارت کے دوران آٹھویں جنگ قرار دیا جو انہوں نے ختم کرائی امریکی صدر نے کہا کہ ان کا اسرائیل اور مصر کا دورہ جو جنگ بندی کے بعد پہلا دورہ ہوگا جنگ بندی کو مضبوط بنانے غزہ کی تعمیر نو کو آگے بڑھانے اور خطے میں امن کی کوششوں کو تقویت دینے پر مرکوز ہوگا۔امریکی صدر نے عالمی تنازعات میں اپنی ثالثی کے ریکارڈ پر فخر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے متعدد عالمی جھگڑے حل کیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے اچھا کام کیا قطر کو بھی کریڈٹ ملنا چاہئے یوکرین جنگ ختم نہ ہوئی تو یوکرین کوٹوماہاک میزائل بھیج سکتا ہوں۔خبر ایجنسی کے مطابق ٹرمپ اسرائیل کے بعد شرم الشیخ میں غزہ امن سمٹ میں شرکت کے لئے مصر جائیں گے امن سمٹ میں حماس اسرائیل کے درمیان سیز فائر معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔