چارلی کرک کے قاتل کی نشاندہی پر 1 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان.مشتبہ شخص کی تصاویر بھی جاری

امریکی حکام نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقتول قریبی ساتھی چارلی کرک کے قتل میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والی رائفل برآمد کرلی گئی ہے، قاتل کی معلومات فراہم کرنے والے کے لیے ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ کرک مشہور دائیں بازو کے کارکن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی تھے، 31 سال کی عمر میں یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کر دیے گئے۔امریکی تحقیقاتی حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے بولٹ ایکشن رائفل برآمد کرلی ہے جسے وہ بااثر قدامت پسند کارکن چارلی کرک کے قتل میں استعمال ہونے والا ہتھیار سمجھتے ہیں، اور انہوں نے ایک مشتبہ شخص کی تصاویر بھی جاری کردی ہیں۔ حکام کے مطابق یہ شوٹر کالج کے طالب علم کی عمر کا دکھائی دیتا ہے۔ایف بی آئی کی سیالٹ لیک سٹی برانچ نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس شخصِ دلچسپی کی شناخت میں ہماری مدد کریں جو چارلی کرک کے قتل میں ملوث ہو سکتا ہے۔حکام کے مطابق چارلی کرک کو ایک سنائپر نے گولی سے نشانہ بنایا جب وہ یونیورسٹی کے ہال میں 3,000 سے زائد طلبا کے سامنے سوال و جواب کی نشست کے دوران گن وائلنس پر بات کر رہے تھے۔ایک طالب علم نے کرک سے پوچھا تھا کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ پچھلے 10 سالوں میں امریکا میں کتنے ماس شوٹرز تھے کرک جواب دے رہے تھے کہ گینگ وائلنس کو شامل کریں یا نہیں کہ اچانک ایک گولی کرک کی گردن میں لگی اور وہ گر گئے۔

چارلی کرک کے قاتل کی نشاندہی پر 1 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان.مشتبہ شخص کی تصاویر بھی جاری

اپنا تبصرہ لکھیں