چین نے امریکا کی میزائل، اسلحہ، طیارہ سازی کی کمپنیوں پر پابندی لگا دی۔چین میں پابندی کی زد میں آنے والی اٹھائیس امریکی کمپنیوں میں اسپیس اورسیکیورٹی ادار ے بھی شامل ہیں۔چینی وزارت تجارت کے مطابق مذکورہ کمپنیوں کوایکسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرلیا. فیصلے کامقصد قومی سلامتی کاتحفظ اورعالمی ذمہ داریاں پوری کرنا ہے۔پابندیوں سے چین میں امریکی کمپنیوں اورافراد کے ریئل اسٹیٹ اور دیگر اثاثے منجمد کر دیئے گئے ہیں۔چین نے امریکا کے 2 درجن سے زیادہ دفاعی ٹھیکیداروں کی برآمد پر بھی پابندی عائد کر دی ہے جس میں لاک ہیڈ مارٹن اور ریتھیون جیسی بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں. چین نے واشنگٹن کی جانب سے حال میں تائیوان کو ہتھیاروں کی تازہ ترین فروخت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے.چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نام نہاد فوجی ٹیکنالوجی تعاون چین کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید نقصان پہنچاتا ہے. ون چائنا اصول اور چین اور امریکا کے درمیان 3 مشترکہ اعلامیوں کی شقوں کی خلاف ورزی کرتا ہے اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔تازہ ترین پابندی کے تحت ان کمپنیوں کو چین میں درآمدی اور برآمدی سرگرمیوں اور نئی سرمایہ کاری کرنے سے روک دیا جائے گا۔ ان کے اہلکار ملک میں داخل نہیں ہوسکتے اور ان کے ورک پرمٹ یا رہائش منسوخ کردی جائیں گی۔