امریکا نے پاکستان اور ایران کے ہتھیاروں اور ڈرون پروگرام میں مدد پر چھبیس اداروں پر پابندیاں لگادیں امریکی میڈیا کے مطابق امریکا نے پاکستان اور ایران میں ہتھیاروں اور ڈرون ڈویلپمنٹ پروگراموں کی مبینہ حمایت اور یوکرین میں روس کی جنگی کوششوں میں مدد کرنے سمیت دیگر معاملات پر دو درجن سے زائد اداروں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کیا ہے امریکی وزارت کامرس کے مطابق، ان کمپنیوں میں سے زیادہ تر پاکستان، چین، اور متحدہ عرب امارات میں واقع ہیں، جن پر برآمدی کنٹرولز کی خلاف ورزی، تشویشناک ہتھیاروں کے پروگراموں میں ملوث ہونے، یا روس اور ایران پر امریکی پابندیوں اور برآمدی کنٹرولز سے بچنے کا الزام ہے. ان میں پاکستان کی 16 کمپنیاں شامل ہیں ان کمپنیوں پر واشنگٹن کی اجازت کے بغیر امریکی اشیا اور ٹیکنالوجی کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی.پاکستان سے تعلق رکھنے والی 9 کمپنیوں کو پاکستانی کمپنی کے لیے فرنٹ کمپنیوں اور پروکیورمنٹ ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کی وجہ سے شامل کیا گیا ، امریکی محکمہ تجارت کے بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ باقی 7 پاکستانی کمپنیوں کو پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں شراکت کی وجہ سے شامل کیا گیا۔اس فہرست میں چین کی 6 کمپنیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر چین کی فوج کو جدید بنانے یا ایران کے ہتھیاروں اور ڈرون پروگراموں کی مدد کے لیے امریکی اشیا خریدی تھیں، متحدہ عرب امارات کی تین اور مصر کی ایک کمپنی نے 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد عائد پابندیوں سے بچنے کے لیے امریکی اشیا حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔