ڈیفنس سے لاپتہ مصطفیٰ کیس کا معمہ حل نہ ہوسکا

کراچی کے مصطفی اور ارمغان میں جھگڑے کی اصل وجہ پولیس تاحال نہیں جان سکی۔پولیس کو ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ مصطفیٰ کی کمشدگی کی وجہ رقم کا لین دین ہے غیر قانونی کال سینٹر یا ایک ہی لڑکی سے محبت ہوسکتی ہے . پولیس تاحال نہیں جان سکی ہے کہ مصطفی کو قتل کیا گیا یا چھپایا گیا ہے . قتل کے اعتراف کے باوجود پولیس کو تا حال لاش نہ مل سکی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کو اس کے ہی دوست ارمغان نے اغوا کیا اور ایک ماہ بعد تاوان کا مطالبہ کیا۔ مزید تفتیش میں انکشاف ہوا کہ مصطفیٰ کا کرمنل ریکارڈ بھی موجود ہے اس کے خلاف 4 جنوری 2025 کو منشیات کی اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اس پر پوش علاقوں میں ویڈ سپلائی کرنے کا الزام تھا۔مصطفیٰ 6 جنوری کو لاپتا ہوا جس کے بعد اس کی والدہ نے پولیس سے رابطہ کیا پولیس نے اغوا کا مقدمہ درج کرکے 8 فروری کو ڈیفنس میں ایک بنگلے پر چھاپہ مارا جہاں سے ملزم ارمغان کو گرفتار کیا گیا اور بھاری مقدار میں منشیات اور اسلحہ برآمد ہوا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ارمغان نے اعتراف کیا کہ مصطفیٰ کی لاش ملیر کے علاقے میں پھینکی گئی تاہم اب تک لاش برآمد نہیں کی جاسکی.عدالت نے مکمل تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے.

Defense could not solve the mystery of the missing Mustafa case

اپنا تبصرہ لکھیں