کراچی کی سیشن عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر مقدمہ درج کرنے کے لیے دائر درخواست کو خارج کردیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست میں درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کا حکم دے کر صدر ٹرمپ نے پاکستان بھر میں خوف و ہراس پھیلایا۔عدالت نے آرڈر جاری کرتے ہوئے کہا کہ درخواست قابلِ سماعت نہیں ہے سیشن کورٹ کا کہنا ہے کہ ویانا کنونشن 1961ء کے تحت ریاست کے سربراہ کو استثنیٰ حاصل ہے۔ جس کے بعد درخواست ابتدائی سماعت پر ہی خارج کر دی گئی۔درخواست گزار جمشید علی خواجہ نے فوجداری ضابطہ اخلاق کی دفعہ 22 اے کے تحت اپنے وکیل سید جعفر عباس کے ذریعے عدالت سے رجوع کیا تھا۔اپنی درخواست میں وکیل نے مؤقف اپنایا تھا کہ امریکی صدر نے 21 اور 22 جون کی شب جدید B-2 بمبار طیاروں کے ذریعے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا جس سے عالمی سطح پر خوف پھیل گیا سیشن عدالت میں سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ امریکی صدر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست قابل سماعت نہیں درخواست بدنیتی کی بناء پر سستی شہرت کے لیے دائر کی گئی ہےدلائل سننے کے بعد، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ عامرالدین نے ابتدائی طور پر ہی درخواست کو غیر متعلقہ اور بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا۔
