گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں سیلاب نے تباہی مچا دی جبکہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تیز بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے باعث کم از کم 44 افراد جان سے چلے گئے ہیں جب کہ کئی ایک کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں کشمیرمیں بادل پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے چھ افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد سیاح محصور ہوگئے . کشمیر میں بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث پیش آنے والے واقعات میں ملبے تلے دب جانے والے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق جاں بحق افراد میں دوبچے اور خاتون بھی شامل ہے صرف غذر میں 8 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے۔جمعرات کی شام پٹہکہ کے نواحی گاؤں میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث چھ افراد پر مشتمل خاندان بہہ گیا تھا۔شدید بارشوں کے پش نظر ضلع مظفرآباد باغ نیلم ویلی جہلم ویلی کے تمام اسکولوں میں چھٹیاں دے دی گئی ہیں اور متاثرہ خنادنوں کو سکولوں کی عمارتوں میں منتقل کرن کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں کلاؤڈ برسٹ سے نو افراد جاں سے گئے ہیں۔ریسکیو 1122 اہلکاروں نے مقامی افراد کے تعاون سے اب تک 8 جان سے جانے والے اور چار زخمیوں کو ملبے اور پانی سے نکال لیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ ریسکیو 1122 ذرائع کے مطابق علاقے بسیاں میں ایک مہران کار سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔ریسکیو کے مطابق گاڑی میں چھ افراد سوار تھے جن میں سے چار کو بچا لیا گیا، جب کہ دو جان سے چلے گئے۔ضلع بٹگرام کے نیل بند نامی علاقے میں میں سیلابی ریلے کی زد میں آ کر جاں سے جانے والوں کی 10 ہے جب کہ 18 کی تلاش جاری ہے شملائی مندروالی کے مقام سے اب تک 10 لاشیں ندی سے برآمد کر لی گئی ہیں جبکہ مزید افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو 1122 کی ٹیمیں، پولیس اور مقامی رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ضلع لوئر دیر میں ریسکیو 1122 ذرائع نے بتایا کہ ضلعے میں شدید بارش کے باعث علاقے میدان سوری پاؤ میں مکان کی چھت گرنے سے بچے اور خواتین ملبے تلے دب گئے۔ریسکیو 1122 کے مطابق پانچ افراد ملبے تلے دب کر جان سے گئے، جب کہ دو زخمیوں کو بھی ریسکیو کیا گیا ہے۔
