ہش منی کیس:عدالت کا ٹرمپ کو 10 جنوری کو پیش ہوکر سزا سننے کا حکم

نیویارک کی عدالت نے ٹرمپ کو دس جنوری کو پیش ہوکر سزا سننے کا حکم دے دیا۔عدالت نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سزا سننے کیلئے ذاتی طور پر یا ویڈیو لنک پر پیش ہو سکتے ہیں۔عدالت کا مزید کہنا تھاکہ ٹرمپ کی صدارتی انتخابات میں کامیابی کیس کو ختم کرنے کا جواز پیش نہیں کرتی۔توقع ہے کہ ٹرمپ سزا کے خلاف اپیل کریں گےنومنتخب صدر کو ایک اداکارہ کو رقم کی ادائیگی چھپانےاور کاروباری معلومات میں جعلسازی سے متعلق مقدمے میں سزا سنائی جائے گی واضح رہے کہ اس کیس میں سابقہ پورن سٹار سٹورمی ڈینیئلز کا دعویٰ تھا کہ 2016 میں جب ٹرمپ صدارتی امیدوار تھے تو انھوں نے اپنے وکیل مائیکل کوہن کے ذریعے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر اس شرط پر ادا کیے کہ وہ ٹرمپ سے جنسی تعلق کو ظاہر نہیں کریں گی۔ نیو یارک کی عدالت میں اس دیوانی مقدمے میں جیوری نے تمام 34 الزامات میں ٹرمپ کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔تاہم انہیں جیل یا دیگر سزاؤں کا سامنا کرنے کا امکان نہیں ہے۔جسٹس خوان مرچن کے فیصلے کا مطلب ہے کہ ٹرمپ کو بیس جنوری کو اپنی حلف برداری سے صرف دس دن قبل عدالت کا سامنا کرنا ہوگا جو امریکی تاریخ میں ایک غیر معمولی واقعہ ہے ٹرمپ سے پہلے کسی بھی امریکی صدر ، چاہے وہ سابق یا موجودہ ہوکسی پرفرد جرم عائد نہیں کی گئی یا اسے سزا نہیں دی گئی ڈونلڈ ٹرمپ مجرم قرار دیے جانے کے باوجود صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے امریکا کے پہلے صدر ہوں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں ڈونلڈ ٹرمپ پرکاروباری معلومات میں جعلسازی سمیت 34 الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ عدالت نے صدارتی استثنا کا دعویٰ بھی مسترد کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں