اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے سربراہ یحیٰی سنوار کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔یحییٰ سنوار حماس کے وہ لیڈر تھے جنہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں اسرائیل پر ایک ایسے حملے کا کلیدی منصوبہ تیار کیا تھا جس نے دنیا کو چونکا دیا اس پراسرار شخصیت سے جنگی محاذ کے کے دونوں اطراف لوگ خوفزدہ تھے۔ انیس اکتوبر انیس سو باسٹھ کو خان یونس کے ایک کیمپ میں آنکھ کھولنے والے یحییٰ ابراہیم حسن السنوار نے ابتدائی تعلیم خان یونس کے اسکول میں ہی حاصل کی اور پھر غزہ کی اسلامک یونیورسٹی سے عربی میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کی، انہوں نے پانچ سال تک یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ کونسل میں خدمات انجام دیں اور پھر کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین بھی رہے۔ یحییٰ سنوار نے حماس کے بانی شیخ احمد یاسین کی رہنمائی میں انیس سو اسی کی دہائی میں حماس میں شمولیت اختیار کی، وہ جلد ہی تنظیم کے اندرونی سیکیورٹی یونٹ کے سربراہ بن گئے، یہ یونٹ اسرائیلی حکام کےلیے جاسوسی کرنے والوں کی نشاندہی کرنے اور سزا دینے کےلیے ذمہ دار تھا۔نظم و ضبط اور آمرانہ مزاج کے حامل ، سنوار شاذ و نادر سامنے آنے والے ایک تجربہ کار عسکریت پسند تھے، جنہوں نے اسرائیلی جیلوں میں گزارے برسوں میں عبرانی زبان سیکھی اور اپنے دشمن کا بغور مطالعہ کیا۔حماس کے جلاوطن رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد سنوار کو حماس کے اعلیٰ رہنما کے طور پر ان کی جگہ لینے کے لیے منتخب کیا گیا