تحریک تحفظ آئین پاکستان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحالی آئین کے لیے جمہوری طریقے سے احتجاج کیا جائے گا جمعہ 21 نومبر کو ملکہ بھر میں یوم سیا ہ منائیں گے۔ محمود خان اچکزئی کی زیرِ صدارت تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں اپوزیشن جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق 27 ویں آئینی تر میم بشمول 26 ویں ترمیم آئین کی بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے اور جمہوریت کی بنیادی ستوں عدلیہ پر ایک وار ہے جس نے عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کر دیا ہے عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے شخصی بنیاد پر آئین میں ترامیم کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین کو اصل شکل میں بحال کیا جائے۔ ان متنازع آئینی ترامیم نے عدلیہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور سپریم کورٹ کا اختیار و وجود محدود کر دیاہے تحریک تحفظ آئین کا مزید کہنا تھا کہ ججز کے استعفے مزاحمت کے طور پر تعبیر کیے جاتے ہیں بحالی آئین کے لیے جمہوری طریقے سے احتجاج کرتے ہوئے پیر 17 نومبر کو متحدہ اپوزیشن پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک واک کرے گی، ساتھ ہی خیبر پختونخوا اسمبلی میں آئینی ترمیم کے خلاف قرار داد پیش کی جائے گی۔اعلامیے میں کہا گیا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان سپریم کورٹ کے سیئنر جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے کو اس آئین پر ڈکیتی کے سامنے ایک مزاحمت کے طور پر تعبیر کرتی ہے اور آئین پسند حلف کے پاسدار ججز کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ خیبر پختونخوا امن جرگے کے اعلامیہ کی تحریک تحفظ آئین پاکستان مکمل طور پر حمایت کرتی ہے اور اس پر عمل در آمد کا مطالبہ کرتی ہے۔