30 روپے کے جھگڑے پر دو بھائیوں کے قتل کے ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک

لاہور کے قریب رائیونڈ کے علاقے میں پھل فروش کے ساتھ 30 روپے کے تنازع میں دو بھائیوں کو قتل کرنے کے الزام میں زیر حراست دو افراد پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔سپرنٹنڈنٹ پولیس صدر انویسٹیگیشن لاہور میاں معظم علی کا کہنا ہے کہ جمعرات کی صبح پولیس زیر حراست دونوں ملزمان کو نشاندہی کے لیے رائیونڈ لے جا رہی تھی جہاں ملزمان کے ساتھیوں نے اچانک پولیس ٹیم پر حملہ کر دیا اور ملزمان کو پولیس حراست سے چھڑانے کی کوشش کی۔راشد اور واجد نامی دو سگے بھائیوں کے قتل کا یہ واقعہ 21 اگست کو پیش آیا تھا جس کے بعد پولیس نے مقتول لڑکوں کے والد سعید اقبال کی مدعیت میں اویس، تیمور اور پانچ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا۔سپرنٹنڈنٹ پولیس صدر انویسٹیگیشن لاہور میاں معظم علی کے مطابق اس حملے کے دوران فائرنگ سے زیر حراست دونوں مرکزی ملزمان اویس اور تیمور موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ ان کے ساتھی فرار ہو گئے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ڈی چوہنگ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور فرار ملزمان کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ 21 اگست کو 30 روپے پر شروع ہونے والی بحث جو دو بھائیوں کے قتل کا باعث بنی موقع پر بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پھلوں کے کچھ ٹھیلے ہیں جن پر آم اور کیلے رکھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اسی مقام پر درجنوں افراد بھی کھڑے ہیں اور ان کے بیچ میں خون میں لت پت سرخ شلوار قمیض میں ملبوس ایک شخص اپنے زخمی بھائی کا سر گود میں رکھے بے بسی کی حالت میں بیٹھا ہوا ہے۔ویڈیو میں نظر آنے والے دونوں ہی افراد شدید زخمی ہیں لیکن پھر بھی سر پر اُلٹی کیپ پہنا ہوا شخص کرکٹ بیٹ سے سُرخ شلوار قمیض پہنے شخص کے سر پر وار پر وار کیے جا رہا ہے۔اس تشدد کے نتیجے میں دونوں بھائی راشد اور واجد ہلاک ہو گئے.ایف آئی آر کے مطابق سعید اقبال نے پولیس کو بتایا کہ 21 اگست کو ان کے دودھ کے کاروبار سے منسلک بیٹے راشد اور واجد گھر واپس آ رہے تھے کہ راستے میں بھمبہ کے علاقے میں پھل خریدنے کے لیے رُک گئے، جہاں ان کا پھل کی ریڑھی کے مالک اویس اور ان کے بھائی تیمور سے جھگڑا ہوا۔سعید اقبال کہتے ہیں کہ ان کے بیٹوں پر اویس، تیمور اور ان کے نامعلوم ساتھیوں نے ڈنڈوں اور کرکٹ بیٹ سے وار کیے جس کے نتیجے میں دونوں ہلاک ہوگئے۔سعید اقبال کہتے ہیں جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت ان کے دونوں بیٹے برکی روڈ پر واقع اپنی دُکان پر دودھ پہنچا کر گھر واپس جا رہے تھے.وہ کہتے ہیں کہ ایک شخص ان کو بار بار کرکٹ بیٹ سے مارتا رہا اور قریب کھڑے لوگ موبائل فونز سے ویڈیوز بناتے رہے کسی نے اس کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔

30 روپے کے جھگڑے پر دو بھائیوں کے قتل کے ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک

اپنا تبصرہ لکھیں