صوابی میں 8 فروری کے جلسے سے متعلق پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں حکمت عملی طے کی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جنید اکبر کا کہنا ہے کہ پارٹی جلسے کے لیے کسی سے پیسے نہ لیں گے اور نہ ہی دیں گے کسی پارٹی رکن کو جلسے کے لیے ٹارگٹ نہیں دیا کہ اتنے کارکن لائیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اجلاس میں شریک نہیں ہوئے. اجلاس میں شرکت کیلئے وزیراعلیٰ کو دعوت بھی نہیں دی گئی۔انہوں نے بتایا ا کہ اجلاس میں ان کو مدعو نہیں کیا گیا ہے، ان کی زیادہ ذمے داریوں کے باعث آج کے اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا ہے.پارٹی رہنماؤں کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے ڈیڑھ ماہ سے اس ذمے داری کے لیے آمادہ کیا جا رہا تھا، اگر بانی پی ٹی آئی کا حکم نہ ہوتا تو میں اس ذمے داری کے لیے تیار نہیں تھا۔پی ٹی آئی خیبر پختون خوا کے صدر جنید اکبر کا کہنا ہے کہ میں کسی وزارت کی دوڑ میں شامل نہیں ہیں .جنید اکبر نے اجلاس میں گفتگو کی کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے پہلے قانونی تمام راستے اختیار کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اب بھرپور احتجاج ہوگا، کسی کے کہنے پر احتجاج ختم نہیں ہوگا، کسی کو ٹارگٹ نہیں دوں گا، سب رہنما زیادہ سے زیادہ کارکن جلسہ گاہ پہنچائیں، تب تک اسٹیج نہیں جاؤں گا جب تک تمام رہنما جلسہ گاہ پہنچ نا جائیں، گاڑیوں کا بندوبست ضلعی رہنما کریں گے۔