وفاقی تحقیقاتی ادارہ ے سائبرکرائم ونگ نے فرحان ملک کی گرفتاری کے بعد ان کے خلاف درج مقدمے کی تفصیلات جاری کردی ہے۔ایف آئی اے سائبر کرائم میں درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق فرحان ملک ریاست مخالف جعلی خبروں اور عوامی اشتعال انگیزی کے ایجنڈے پر کام کررہا ہے ریاست مخالف پوسٹس اور ویڈیوز کو مسلسل پھیلاتا اور اپ لوڈ کرتا رہتا ہے۔ایف آئی اے نے بتایا کہ جعلی خبریں اور عوامی اشتعال انگیزی کا ایجنڈا بین الاقوامی سطح پر سرکاری اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ایف آئی اے سائبر کرائم میں درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق فرحان ملک انکوائری کی تحقیقات کے مطابق ملک مخالف ویڈیوز پوسٹ کرنے کی مہم چلانے میں ملوث ہے۔مقدمے میں کہا گیا کہ دوران انکوائری مبینہ یوٹیوب چینل کا ابتدائی تکنیکی تجزیہ کیا گیا اس سے یہ بات سامنے آئی کہ مبینہ طور پر ویڈیو نشر کرنے میں متعلقہ شخس ملوث ہے ایف آئی اے نے کہا کہ مندرجہ بالا حقائق پیکا 2016 کے ترمیم شدہ ایکٹ کے تحت قابل سزا جرائم ہیں مقدمہ مجاز اتھارٹی کی منظوری سے فرحان گوہر ملک ولد علی گوہر ملک کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ دریں اثناء کراچی کی عدالت نے صحافی فرحان ملک کو 4 روز کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔