ذرائع کے مطابق حکومت نے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے افراد کی شناختی دستاویزات منسوخ کرنے کی کارروائی روک دی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں قاضی فائز عیسی کی لندن کے مڈل ٹیمپل میں آمد کے موقع پر مظاہرین نے ان کی گاڑی کو گھیر کر نعرے بازی کی تھی جس پر پاکستان کی وزارت داخلہ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔مظاہرین میں شامل ملیکہ بخاری، عبداللہ ایم کہلون اور رحمان انور سمیت کئی افراد کے نام کنٹرول لسٹ میں ڈالے گئے تھے۔پاکستانی حکومت نے برطانیہ کو خط لکھ کر ان افراد کی حوالگی کا مطالبہ بھی کیا تھا اس واقعے کے بعد وزیر داخلہ محسن نقوی نے ان افراد کی شہریت منسوخ کرنے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم ذرائع کے مطابق اب یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے واضح رہے کہ قاضی فائز عیسی کی مڈل ٹیمپل سے روانگی کے وقت تقریباً دس مظاہرین نے ان کی گاڑی روکنے اور دروازہ کھولنے کی کوشش کی تھی جبکہ ان کے عدالتی فیصلوں کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے تھے۔