سائنسدانوں کو ایک سیارے پر زندگی کا مضبوط اشارہ

سائنسدانوں نے جیمز ویب اسپیس ٹیلسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے ایک اہم دریافت کی ہے جس کے مطابق ایک غیر معروف سیارے کی فضا میں وہ گیسیں دریافت ہوئی ہیں جو زمین پر صرف حیاتیاتی عمل کے ذریعے پیدا ہوتی ہیں جو ممکنہ طور پر زندگی کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق محققین کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ انہیں ہماری زمین کے علاوہ زندگی کے بارے میں اب تک کا سب سے مضبوط اشارہ ملا ہے۔رپورٹ کے مطابق زندگی کے یہ اثار ہمارے اپنے نظام شمسی میں نہیں ہیں بلکہ ایک سیارے پر ملے ہیں جسے K2-18b کہا جاتا ہے۔یہ گیسیں جنہیں ڈائی میتھائل سلفائیڈاور ڈائی میتھائل ڈائی سلفائیڈ کہا جاتا ہے زمین پر جانداروں خاص طور پر خوردبینی جانداروں جیسے کہ سمندری پلانکٹن کے ذریعے پیدا ہوتی ہے ۔ ان گیسوں کی موجودگی اس بات کا اشارہ دیتی ہے کہ سیارہ K2-18 b میں ممکنہ طور پر خوردبینی زندگی موجود ہو سکتی ہے۔یہ دریافت اس بات کو مزید تقویت دیتی ہے کہ K2-18 b شاید مائیکروبیل زندگی سے بھرپور ہو حالانکہ سائنسدانوں نے ابھی تک زندہ جانداروں کی دریافت کا اعلان نہیں کیا بلکہ یہ صرف ایک بایوسگنیچر کا اشارہ ہے جو حیاتیاتی عمل کی موجودگی کا نشان ہے۔محققین نے ایک پریس کانفرنس میں احتیاط اور جوش و خروش کے ملے جلے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کی دریافت حقیقی جانداروں کے بجائے حیاتیاتی عمل کی طرف اشارہ کر رہی ہے اور اس حوالے سے مزید مشاہدات کی ضرورت ہے۔K2-18 b زمین سے تقریباً 124 نوری سال دور ایک ستارے کے گرد گردش کرتا ہے اور اس کا ماحول ممکنہ طور پر پانی کی موجودگی کے لئے موزوں ہو سکتا ہےِ. یہ دریافت ممکنہ طور پر زمین سے باہر زندگی کے آثار کی تلاش میں ایک اہم قدم ہو سکتا ہے مگر سائنسدانوں نے ابھی تک اس بارے میں حتمی نتائج پر پہنچنے کے لئے مزید تحقیقات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

Scientists find strong indication of life on a planet

اپنا تبصرہ لکھیں