ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے مختلف خطوں کے ممالک نے اس جارحیت کو عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے اور فریقین سے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے اسرائیل کے ایران پرحملے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران پر اسرائیل کےحملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں ایران کی خودمختاری اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس جارحیت کو رکوانے کیلئے فوری اقدامات کرے۔متحدہ عرب امارات اورقطر نے بھی اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا۔سلطنت عمان نے بھی اسرائیلی حملوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عمانی وزارت خارجہ نے حملوں کو خطرناک، غیر ذمہ دارانہ اور علاقائی امن کے لیے شدید خطرہ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ایرانی تنصیبات پر حملہ یو این چارٹر کے منافی ہے اور اسرائیلی رویہ ناقابل قبول ہے۔آسٹریلوی وزیر خارجہ نے اسرائیل و ایران کشیدگی پر گہری پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ دونوں ممالک کو بات چیت اور سفارتکاری کو ترجیح دینی چاہئے تاکہ مشرق وسطیٰ کو مزید عدم استحکام سے بچایا جا سکے جبکہ چین نے اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک میں موجود چینی شہری صورتحال پر گہری نظر رکھیں اور فوری طور پر حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں برطانوی وزیراعظم نے بھی حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران و اسرائیل دونوں کو کشیدگی کم کرنی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں استحکام برطانیہ سمیت پوری دنیا کے لیے ترجیح ہونی چاہیے کیونکہ جارحیت کسی کے مفاد میں نہیں .نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے بھی اسرائیلی حملوں کو مشرق وسطیٰ میں ناپسندیدہ پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات اور سفارتکاری ہی آگے بڑھنے کا بہتر راستہ ہیں۔
