ایران نے اتوار کو صبح سویرے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ کیا تل ابیب اور شمالی شہر حیفہ پر بیلسٹک، ہائپر سونک میزائلوں اور ڈرونز سے اہم تنصیبات پر حملے کیے گئے جس کے بعد متعدد عمارتیں کھنڈر بن گئیں۔اسرائیلی اخبار دی ٹائم آف اسرائیل کے مطابق ایرانی میزئیل حملوں میں 10 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ تقریباً 20 افراد لاپتہ ہیں۔اسرائیل پر حملے میں ایران نے اسرائیل پر حاج قاسم سپر سانک میزائل بھی داغ دیے۔ایرانی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل پر حاج قاسم سپرسانک میزائل بھی داغے گئے ہیں۔خبر ایجنسی کے مطابق سپرسانک میزائل پر 7 ٹن بارودی مواد لدا ہوا تھا۔ ایرانی حملے میں استعمال کیے گئے میزائلوں میں عماد، غدر اور خیبر شکن شامل تھے جبکہ ایران نے جدید ہائبرڈ ڈرون میزائل سسٹم کا بھی استعمال کیا۔ اسرائیلی آئرن ڈوم دفاعی نظام ان ایرانی ڈرونز کو مکمل طور پر روکنے میں ناکام رہا۔ایران کے تازہ حملے کے بعد اسرائیلی کے متعدد شہروں میں سائرن بجادیے گئے جب کہ صہیونی فوج نے شہریوں کو ہدایت دی ہیں کہ وہ محفوظ ٹھکانوں سے باہر نہ نکلیں ایک ایرانی بیلسٹک میزائل حیفہ کے مشرق میں شمالی شہر تامرا میں ایک 2 منزلہ عمارت سے ٹکرایا، جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر صرف ایک شہری کی ہلاکت کی خبر آئی تھی جو بعد ازاں 4 تک پہنچ گئی اور ان حملوں میں 13 زخمی بھی ہوئے ہیں۔ بیت یام میں ایرانی میزائل حملے کے نتیجے میں 6 اسرائیلی ہلاک ہوگئے جبکہ کم ازکم 7 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے، چینل 12 کے مطابق رات بھر ایرانی میزائل حملوں میں 200 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ۔اسرائیل میں کثیزالمنزلہ عمارتیں ملیامیٹ ہوگئی، ہر طرف تباہی کے مناظر دکھائی دےرہے ہیں، صیہونی ریاست میں رات بھر سائرن بجتے رہے۔ شہری انڈر پاسز میں جا چھپے۔ حیفہ میں معاشی مرکز کو نشانہ بنایا گیا ۔ آئل ریفائنری میں آگ بھڑک اٹھی۔ یمن سے بھی میزائل داغے گئے ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق، کچھ ایرانی میزائلوں کو اردن کی حدود میں روکا گیا تاکہ وہ اسرائیلی سرزمین تک نہ پہنچ سکیں۔ایرانی خبر رساں ایجنسی اسنا نے ایران کے پاس اسرائیل تک مار کرنے کی صلاحیت کے حامل 9 قسم کے میزائلوں کی اطلاع دی ہے۔اسنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے پاس 9 قسم کے میزائل ہیں جن کی رفتار 6,125 کلومیٹر فی گھنٹہ سے لے کر 17,151 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہے۔دوسری جانب تہران طویل جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ حملوں میں تیزی لانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
