تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر خیال کیا جاتا ہے کہ اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر علی کی موت کم از کم نو ماہ قبل یعنی اکتوبر 2024 میں ہو چکی تھی واضحرہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کے عدالت پہنچنے پر عدالتی بیلف ان کے گھر پہنچا اور فلیٹ کا دروازہ نہ کھولنے پر دروازہ توڑا گیا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی۔ پولیس کی تحقیقات میں ان کے فون ریکارڈز، ان کی آخری سوشل میڈیا سرگرمی اور ہمسایوں سے بات چیت سے کوئی ایسا اشارہ نہیں ملا کہ وہ اکتوبر 2024 کے بعد زندہ تھیں۔ان کی آخری فیس بک پوسٹ 11 ستمبر 2024 اور انسٹاگرام پوسٹ 30 ستمبر 2024 کو کی گئی تھی۔ پوسٹ مارٹم کرنے والی پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کے مطابق، لاش گلنے سڑنے کے انتہائی مرحلے میں داخل ہو چکی تھی اور اس قدر مسخ ہو گئی تھی کہ فوری طور پر موت کی وجہ بیان کرنا ممکن نہیں۔ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ اداکارہ کے فون ریکارڈ میں بھی آخری میسجز اکتوبر 2024 کے ہیں، ادکارہ کے موبائل فون میں آخری میسج آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اداکارہ کے گھر کی بجلی بھی کافی عرصے سے منقطع تھی حمیرا اصغر کا فلیٹ کے مالک سے آخری رابطہ بھی 2024 میں ہوا تھا۔ پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اداکارہ نشے کی عادی تھی اور اکثر پڑوسیوں سے جھگڑا کرتی تھی۔ جس کی وجہ سے انہوں ملنا چھوڑ دیا تھا۔تحقیقات کاروں کے مطابق اسی منزل پر صرف ایک اور فلیٹ تھا جو اس وقت خالی تھا جس کی وجہ سے ممکنہ طور پر لاش کی موجودگی کا دیر سے پتہ چلا۔گھر میں پانی کی پائپ لائنیں خشک اور زنگ آلود تھیں اور کوئی متبادل بجلی کا ذریعہ نہیں ملا۔جارز زنگ آلود ہو چکے تھے اور خوراک چھ ماہ قبل زائد المیعاد ہو چکی تھی۔ پوسٹ مارٹم کرنے والی پولیس سرجن ڈاکٹر سمیّہ سید بدھ کو سینیئر افسران کے ساتھ دوبارہ اپارٹمنٹ گئیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جائے وقوعہ سے کئی سطحی نمونے اکٹھے کیے ہیں جنہیں تجربہ گاہ بھیج دیا گیا ہے۔دوسری جانب اداکارہ حمیرا اصغر کے بہنوئی نے ان کی میت وصول کرنے کے لیے حکام سے رابطہ کر لیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مرحومہ کے والد اچانک انتقال کی خبر سن کر ڈپریشن میں چلے گئے تھے اس لیے انہوں نے ابتدائی طور پر میت لینے سے انکار کیا تاہم اب وہ رضامند ہو گئے ہیں اور جلد میت وصول کرنے آ رہے ہیں۔واضح رہے کہ پہلے اطلاعات تھیں کہ اداکارہ کے اہل خانہ نے میت وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ ان کے والدین سے تعلقات کشیدہ تھے، تاہم اب مرحومہ کے بہنوئی نے رابطہ کر کے اطلاع دی ہے کہ وہ کل میت وصول کریں گے اور ضروری قانونی کارروائی کے بعد تدفین کی جائے گی۔
