گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ کی انتظامیہ نے وسطی ہنزہ، عطا آباد جھیل، بورتھ جھیل اور ڈوئیکر کے علاقوں میں نئی تعمیرات کے لیے جاری کیے گئے تمام نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹس منسوخ کر دیے ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق یہ اقدام ماحولیاتی نظام کو نا قابل تلافی نقصان سے بچانے، ہوا اور پانی کی کوالٹی برقرار رکھنے اور دیرپا سیاحت کو قائم رکھنے کے لیے اٹھایا گیا۔ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وسطی ہنزہ کے علاقوں کریم آباد، علی آباد اور آلتت کے علاقوں میں بھی تعمیرات پر پابندی ہو گی۔تعمیرات پر پابندیاں گلگت بلتستان کے محکمہ ماحولیات کی سفارشات پر لگائی گئی ہیں۔محکمہ ماحولیات گلگت بلتستان کے مطابق وسطی ہنزہ میں فاضل پانی یا گٹر کے پانی کے اخراج کا سسٹم پرانا ہو چکا اور یہ سسٹم اب مزید دباؤ برداشت نہیں کر پا رہا جس کے نتیجے میں اب پانی کے ذخائر اور دریائے ہنزہ کا پانی آلودہ ہو رہا ہے۔محکمہ ماحولیات گلگت بلتستان کے مطابق ہوٹلوں میں ڈیزل سے چلائے جانے والے جنریٹرز کی وجہ سے ہونے والی فضائی آلودگی کی وجہ سے مقامی لوگوں اور سیاحوں میں سانس کے مسائل پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔محکمہ ماحولیات کا مزید کہنا ہے کہ وسطی ہنزہ میں ہوٹلوں کی تعداد گنجائش سے بڑھ چکی ہے محدود علاقے پر پہلے ہی کافی زیادہ بوجھ ہے اور مزید تعمیرات ماحولیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائیں گی جس سے سیاحت اور سیاح بھی متاثر ہوں گے۔نوٖٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عطا آباد جھیل سینٹرل ہنزہ کے لیے پانی کا واحد ذریعہ ہے یہ علاقہ ماحولیاتی لحاظ سے بہت حساس اور جھیل کے ماحولیاتی بفرزون میں آتا ہے۔گلگت بلتستان کے محکمہ ماحولیات کے ڈائریکٹر خادم حسین کے مطابق یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ ماحول دشمن سیاحت کسی کے مفاد میں نہیں۔یہ نہ تو سیاحوں اور نہ ہی مقامی لوگوں کے مفاد میں ہے۔
