امریکی ویزا کیلئے اضافی بھاری فیس عائد کرنے کا فیصلہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ون بگ بیوٹی فل بل ایکٹ کی منظوری کے بعد امریکہ نے غیر امیگرنٹ ویزا ہولڈرز سے 250 ڈالر جو تقریباً 71,338 پاکستانی روپے بنتی ہے کی نئی ویزا انٹیگریٹی فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیس یکم اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوگی اور سیاحوں، طلبہ، کاروباری مسافروں سمیت بیشتر غیر ملکی افراد پر لاگو ہوگی۔یہ فیس ان درخواست گزاروں کو واپس نہیں کی جائے گی جن کی ویزا درخواستیں مسترد ہو جائیں تاہم اگر کوئی ویزا ہولڈر ویزا ختم ہونے کے 5 دن کے اندر امریکہ چھوڑ دے اور کسی غیر مجاز ملازمت میں ملوث نہ ہو تو ری فنڈ کا اہل ہو سکتا ہے لیکن واپسی ویزا کی میعاد ختم ہونے کے بعد ہی ممکن ہوگی۔امریکی محکمہ داخلہ نے اعتراف کیا ہے کہ فیس کے نفاذ کے لیے مختلف سرکاری اداروں کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق فیس کی واپسی کا عمل مبہم ہے اور اس پر عمل درآمد میں کئی نئی فیس موجودہ ویزا درخواست فیس یا I-94 فارم فیس کی جگہ نہیں لے گی بلکہ ان کے ساتھ اضافی طور پر وصول کی جائے گی۔ I-94 فیس کو بھی 6 ڈالر سے بڑھا کر 24 ڈالر کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ H-1B جیسے ویزا درخواست گزاروں پر مجموعی بوجھ 205 ڈالر سے بڑھ کر 455 ڈالر تقریباً پاکستانی 1 لاکھ 30 ہزار روپے تک جا سکتا ہے۔امیگریشن اٹارنی اسٹیون اے براؤن کے مطابق یہ فیس B ویزا ہولڈرز اور بین الاقوامی طلبہ پر غیر متناسب اثر ڈالے گی۔ خاندانی سطح پر سیر و تفریح کا ارادہ رکھنے والے افراد ممکنہ طور پر فی فرد 250 ڈالر اضافی ادا کرنے سے گریز کریں گے.

Decision to impose additional heavy fees for US visas

اپنا تبصرہ لکھیں