ڈیگاری قتل کیس میں بیٹی کے قتل کو جائز قرار دینے والی ماں گرفتار

کوئٹہ میں دہرے قتل کیس میں مقتولہ بانو کی والدہ کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ۔ بلوچستان میں دہرے قتل کے معاملے میں کوئٹہ پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو گزشتہ رات گرفتار کیا اور بانو بی بی کی والدہ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے عدالت سے ان کا 2 روزہ ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔عدالت نے بانو بی بی کی والدہ کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔قبل ازیں مقتولہ بانو بی بی کی والدہ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بیٹی کے قتل کو جائز اور گرفتار سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر کو بےگناہ قرار دیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بیان دہرے قتل کی حمایت اور انصاف کے عمل پر اثرانداز ہونے کی کوشش کے مترادف ہے۔ویڈیو بیان میں گل جان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بیٹی بانو بی بی کو ایک لڑکے کے ساتھ تعلقات کی بنا پر بلوچ جرگے کے فیصلے کے تحت قتل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لڑکا ٹک ٹاک ویڈیوز بناتا تھا جس سے ان کے بیٹے مشتعل ہوتے تھے۔ گل جان نے کہا کہ بانو پانچ بچوں کی ماں تھی اور ان کے سب سے بڑے بیٹے کی عمر 16 سال ہے۔مقدمے میں نامزد مقتولہ کا بھائی تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا اس کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔مقدمے میں نامزد ملزم سردار شیر باز ساتکزئی کو گزشتہ روز مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔پولیس کے مطابق واقعہ عید الاضحیٰ سے تین روز قبل پیش آیا جہاں بانو بی بی اور احسان اللہ کو مبینہ طور پر مقامی سردار کے فیصلے پر اجتماعی طور پر قتل کر دیا گیا۔

Mother arrested for justifying daughter’s murder in Degari murder case

اپنا تبصرہ لکھیں