احتجاجی تحریک کیلئے پارٹی میں جوش و خروش نظر نہیں آرہا. عمران خان

پاکستان تحریک انصاف بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی کے 5 اگست کو ہونے والے احتجاج کے لیے مومینٹم کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور پارٹی کے ارکان کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوراً اپنے تمام اختلافات ختم کریں۔اپنے ایکس اکاؤنٹ پر دیے گئے ایک پیغام میں کہا گیا کہ یہ بالکل واضح کر دوں کہ پارٹی کا ہر رکن فوراً تمام اختلافات کو بھلاکر صرف پانچ اگست کی تحریک پر توجہ دے فی الحال مجھے اس تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آرہا میں 78 سالہ پرانے نظام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں اور میرا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ بے مثال ظلم کے باوجود عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایسے واضح مینڈیٹ کے بعد ہر پارٹی رکن کی اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کی آواز بنے اگر اس نازک مرحلے پر پی ٹی آئی رہنما اندرونی لڑائیوں میں وقت ضائع کریں گے تو یہ شرمناک اور قابل مذمت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا گیا کہ جو کوئی بھی پارٹی کے اندر گروپ بندی میں ملوث پایا گیا اسے نکال دیا جائے گا میں اپنی آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لیے لڑ رہا ہوں اور میری ہر قربانی اسی مقصد کے لیے ہے اس وقت پارٹی میں دراڑیں ڈالنا میرے مشن اور وژن سے کھلی غداری ہو گی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جس طرح جانبدار جج اب ان عدالتوں کے تحت کھلم کھلا غیر منصفانہ فیصلے سنا رہے ہیں وہ پوری قوم دیکھ رہی ہے ہمیں عدلیہ کی آزادی کے لیے بھرپور تحریک چلانی ہو گی کیونکہ کوئی بھی قوم عدلیہ کی آزادی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی ترقی تو دور کی بات ہے۔پیغام میں کہا گیا کہ میں اپنے ملک کی خدمت اور آئین کی بالادستی کے لیے ملک کی تاریخ کی سخت ترین قید کاٹ رہا ہوں ظلم اور آمریت کی انتہا یہ ہے کہ وضو کے لیے دیا گیا پانی تک گندا اور آلودہ ہے.پیغام میں عمران خان کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی پر غیر انسانی حالات مسلط کیے جانے کا بھی ذکر کیا گیا

There is no enthusiasm in the party for the protest movement. Imran Khan

اپنا تبصرہ لکھیں