بھارت میں اظہار رائے کی قدغنوں پر ایلون مسک اور مودی آمنے سامنے آگئے ایلون مسک کی کمپنی ایکس مودی سرکار کے خلاف عدالت پہنچ گئی۔خبر رساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق بھارتی حکومت نے سیکڑوں حکومت مخالف مواد ایکس سے ہٹانے کا مطالبہ کیا مارچ 2024 سے جون 2025 تک چودہ سو مواد ہٹانے کا نوٹس دیا گیا جن میں سیاسی کارٹون حکومتی عہدیداران پر تنقید اور سیاستدانوں پر طنزیہ پیغامات شامل ہیں۔ایلون مسک کی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ انہیں سیاسی تنقید، طنزیہ پوسٹس، اور کارٹونز ہٹانے کے لیے بھی کہا گیا۔ مثلاً ایک پوسٹ میں وزیراعظم مودی اور ریاستی وزیراعلیٰ کو مہنگائی کی نمائندگی کرتے ریڈ ڈائناسور سے لڑتے دکھایا گیا جسے حکام نے اشتعال انگیز قرار دیا۔ بھارتی اقدامات کو غیر قانونی اورغیر آئینی قرار دیا ہے مودی سرکار اور ایلون مسک کی کمپنی ایکس کے درمیان عدالتی مقدمہ جاری ہے ایلون مسک جو خود کو آزادی اظہار کا حامی کہتے ہیں بھارت سمیت کئی ممالک میں حکومتوں کے ساتھ اس حوالے سے تنازعات کا سامنا کر چکے ہیں۔ تاہم بھارت، جہاں ایکس کے لاکھوں صارفین ہیں، مسک کے لیے ایک اہم مارکیٹ بھی ہے۔
