فیلڈ مارشل سے ملاقات کا ڈر مودی نے امریکی دعوت ٹھکرا دی . ٹرمپ نے دہائیوں پرانی امریکی پالیسی بدل ڈالی

بلوم برگ کے مطابق بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات سے بچنے کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت قبول نہیں کی۔ جریدے کے مطابق مودی نے 17 جون کو امریکی صدر کی کھانے کی دعوت قبول کرنے سے انکار کیا مودی کو خدشہ تھا کہ امریکی صدر فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات نہ کرادیں۔امریکی جریدے کے مطابق 17 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی 45 منٹ ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی جو امریکا اور بھارت کے تعلقات کے درمیان ٹرننگ پوائنٹ بنی۔ اس تناؤ بھری گفتگو کے بعد ہی امریکا اور بھارت کے تعلقات میں تلخی آنا شروع ہوئی اور تناؤ کی جھلک اس وقت بھی سامنے آئی جب ٹرمپ نے بھارتی معیشت کومردہ کہا۔بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے بعد نئی دہلی کے حکام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے پر سخت برہم تھے کہ انہوں نے چار روزہ جنگ کا خاتمہ کرایا۔بھارتی حکام کے مطابق اگرچہ سویلین پاکستانی قیادت سے ملاقات پر کوئی اعتراض نہ تھا لیکن پاکستانی آرمی چیف سید عاصم منیر کو مدعو کرنا پاکستانی فوج کو بین الاقوامی جواز دینا سمجھا گیا اس خدشے کے پیش نظر کہ ٹرمپ مودی اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کا انتظام کر سکتے ہیں مودی نے وائٹ ہاؤس کی دعوت کو ٹھکرا دیا اور کروشیا کے طے شدہ دورے کو ترجیح دی۔رپورٹ کے مطابق اس فون کال کے بعد وائٹ ہاؤس کے لہجے میں تبدیلی محسوس ہوئی مودی اور ٹرمپ کی اس کال کے بعد کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ وائٹ ہاوس نے رد عمل میں کہا کہ بھارت سے ہم آہنگی ممکن نہیں تاہم بات چیت جاری رہے گی۔

فیلڈ مارشل سے ملاقات کا ڈر مودی نے امریکی دعوت قبول نہیں کی . ٹرمپ نے دہائیوں پرانی امریکی پالیسی بدل ڈالی

اپنا تبصرہ لکھیں