ٹرمپ نے 15 اگست کو روسی صدر سے ملاقات کا اعلان کر دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن 15 اگست کو امریکی ریاست الاسکا میں ملاقات کریں گے جہاں پر یوکرین جنگ کے مستقبل پر بات چیت متوقع ہے ۔ اس ملاقات کا اعلان صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر کیا جس کی بعد میں کریملن کے ترجمان نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کی۔وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے پہلے اس خبر کی تصدیق کی اور پھر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ بطور امریکی صدر میرے اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان انتہائی اہم ملاقات اگلے جمعہ 15 اگست 2025 الاسکا میں ہوگی جس کی مزید تفصیلات جلد ہی سامنے آئیں گی۔امریکی اخبار کے مطابق صدرپیوٹن نے امریکا سے کہا کہ مشرقی یوکرین کے بدلے وہ جنگ ختم کریں گے جبکہ ٹرمپ نےکہا کہ ہم کچھ علاقے واپس لینے کچھ تبدیل کرنے کی راہ دیکھ رہے ہیں۔دوسری جانب صدر ٹرمپ اور پوتن کی الاسکا میں ملاقات کے اعلان کے سامنے کے بعد روس نےامریکی صدر ماسکو آنے کی دعوت بھی دے دی ہے۔پوتن کے معاون یوری اوشاکوف کے مطابق اگلا سربراہی اجلاس ماسکو میں ہو سکتا ہے اور یہ دعوت پہلے ہی دے دی گئی ہے۔وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ یہ علاقے ساڑھے تین سال سے جنگ کا مرکز ہیں ہزاروں روسی اور یوکرینی مارے جا چکے ہیں اور ممکن ہے کہ کچھ علاقے واپس لیے جائیں اور کچھ کا تبادلہ ہو تاکہ دونوں ممالک کو فائدہ ہو۔امریکی حکام کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں کہ یوکرین اور اس کے یورپی اتحادی اس منصوبے کو قبول کریں گے یا نہیں، البتہ امکان ہے کہ زیلنسکی کو بھی کسی نہ کسی طرح اگلے ہفتے ہونے والی ملاقات میں شامل کیا جائے۔اس سے قبل ٹرمپ نے روس کو 8 اگست تک جنگ بندی پر راضی نہ ہونے کی صورت میں سخت اقتصادی پابندیوں کی دھمکی دی تھی مگر وقت قریب آتے ہی اس معاشی دباؤ کی جگہ پوتن سے براہِ راست ملاقات کی تیاریوں نے لے لی۔ جمعہ کو وائٹ ہاؤس نے روس پر مزید پابندیوں کا کوئی اعلان بھی نہیں کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کی جنگ بندی کروادی

اپنا تبصرہ لکھیں