چرچ آف انگلینڈ کی 1400 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو آرچ بشپ کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔وہ آرچ بشپ آف کینٹربری بننے والی 106 ویں مذہبی رہنما ہیں۔چرچ آف انگلینڈ نے جمعہ کے روز ان کی تقریری کا اعلان کیا ہے، سارہ مولالی 1400 سالہ عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔ ان کی تقرری پر افریقی ممالک میں قائم قدامت پسند اینگلیکن گروپس نے اعتراضات اٹھائے ہیں جو خواتین بشپ کے خلاف ہیں۔ڈیم سارہ مولالی کی عمر 63 سال ہے، وہ 7 سال لندن کی بشپ بھی رہی ہیں وہ ایک سابق دائی بھی ہیں اور خود کو حقوقِ نسواں کی حامی قرار دیتی ہیں۔ سارہ مولالی نے مذہبی میدان میں قدم رکھنے سے قبل نرسنگ کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دیں وہ 2000 کی دہائی کے آغاز میں انگلینڈ کی چیف نرسنگ آفیسر کے طور پرکام کر چکی ہیں۔ 2002 میں وہ پادری بن گئی تھیں جبکہ برطانوی ایوان بالا کا حصہ بھی رہی ہیں۔چرچ آف انگلینڈ کے آرچ بشپ کا عہدہ تقریباً ایک سال سے خالی تھا۔سابق آرچ بشپ جسٹن ویلبی نے جنسی اسکینڈل پر عہدہ چھوڑ دیا تھا۔سارہ مولالی نے کینٹربری کیتھیڈرل میں اپنے پہلے خطاب میں چرچ میں جنسی استحصال کے اسکینڈلز، تحفظات کی خامیوں اور مانچسٹر کی عبادت گاہ پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی۔
